آپ کہیں بھی ہوں بغیر چارجر لگائے اپنا فون چارج کر سکتے ہیں

480

لاہور: چینی ٹیکنالوجی کمپنی شیاؤمی نے موبائل فون چارج کرنے والی نئی ٹیکنالوجی دریافت کی ہے جسے موبائل فون چارجنگ کے حوالے سے انقلاب خیال کیا جا رہا ہے۔

شیاؤمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ “اب ہم حقیقی وائرلیس چارجنگ کے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔” اس نئی وائرلیس چارجنگ ٹیکنالوجی کو Mi Air Charge Technology کا نام دیا گیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے کمرے میں اپنے موبائل کسی بھی جگہ پر چارج کر سکتے ہیں جس کے لیے انہیں چارجر موبائل فون کے ساتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

یہ ٹیکنالوجی سپیس پوزیشنگ اور انرجی ٹرانسمیشن کو استعمال کرکے موبائل فون چارج کرتی ہے، ایک سائیڈ ٹیبل سائز پر مبنی باکس کے بڑے چارجر میں پانچ فیز انٹرفیس انٹینا رکھے گئے ہیں، یہ انٹرفیس انٹینا صارفین کے موبائل فونز کی لوکیشن کا پتا لگانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان میں فائیوجی ٹیکنالوجی کب متعارف کرائی جائیگی؟

یہ ٹیکنالوجی بنائیں اور 10 کروڑ ڈالر انعام پائیں ایلون مسک کی پیشکش

چارجنگ کے اس عمل کو ایک فیز کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے جو مزید 144 اینٹیناز سے بنایا گیا ہے اور بیم فارمنگ کے ذریعے برقی لہریں براہِ راست صارفین کے فون تک جاتی ہیں۔

یہ ٹیکنالوجی ابھی ڈویلپمنٹ کے مرحلے میں ہے اور ابھی صرف پانچ واٹ کی ڈیوائسز کی ریموٹ چارجنگ کو سپورٹ کرتی ہے، تاہم شیاؤمی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ چارجنگ ٹیکنالوجی موبائل فونز اور چارجر کے درمیان آنے والی کسی بھی رکاوٹ سے متاثر نہیں ہو گی اور مستقبل میں انقلاب برپا کر دے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here