ٹوکیو: جاپانی موٹر ساز کمپنی ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے گزشتہ سال 2020ء کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں جرمن آٹو کمپنی واکس ویگن کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ٹویوٹا موٹر پانچ سالوں میں دنیا بھر میں پہلی بار سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنی بن گئی، گو کہ وبا کے باعث حریف کمپنیوں کی گاڑیوں کی فروخت میں واضح کمی بھی ہوئی۔
ٹیوٹا کارپوریشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2020ء میں اس کی عالمی سطح پر سیلز میں 11.3 فیصد کمی آئی اور کمپنی نے محض دنیا بھر میں 95 لاکھ 28 ہزار یونٹس گاڑیاں فروخت کیں۔ اس کے برعکس جرمن کمپنی واکس ویگن کی گاڑیوں کی فروخت میں 2020ء کے دوران 15.2 فیصد کمی آئی اور کمپنی نے دنیا بھر میں 93 لاکھ پانچ ہزار گاڑیاں فروخت کیں۔
گزشتہ برس دنیا بھر میں کورونا وائرس وبا کے باعث نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے نتئجے میں آٹو میکرز کو بری طرح نقصان ہوا تھا کیونکہ لاک ڈاؤن کے باعث لوگ شورومز جانے سے ہی قاصر تھے جس کی وجہ سے کارساز کمپنیوں کو یا تو پیداواری عمل روکنا پڑا تھا یا کمپنیوں نے اپنی پیداوار میں کمی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
آٹو کمپنیوں کی جانب سے پیداوار میں کمی کی تحقیقات کا فیصلہ
بی ایم ڈبلیو کا 2023ء تک 20 فیصد الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا اعلان
مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں پاکستان میں کتنی کاریں فروخت ہوئیں؟
تاہم ٹویوٹا نے وبا کے دوران بھی کچھ حد تک بہتر کارکردگی دکھائی کیونکہ اس کی مقامی مارکیٹ جاپان اور ایشیائی ممالک میں کورونا وائرس نے اتنے منفی اثرات مرتب نہیں کیے تھے جتنی تباہی یورپ اور امریکہ میں مچائی۔
ٹویوٹا کی ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ہماری توجہ رینکنگ کو بہتر کرنا نہیں بلکہ اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے”۔
گاڑیوں کی طلب میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، خاص کر چین میں ٹویوٹا، واکس ویگن اور دیگر کارساز کمپنیاں برقی گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی دوڑ میں لگی ہیں۔ ٹیوٹا کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس برقی گاڑیوں کی فروخت کا تناسب 2019ء کے 20 فیصد کے مقابلے میں بڑھ کر 23 فیصد تک جا پہنچا ہے۔