ساہیوال: وزیراعظم عمران خان نے قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی پر پنجاب حکومت مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے قبضے ختم کرا کے جہاد کیا ہے، قانون کی بالادستی سے خوشحالی آتی ہے، بڑے بڑے ڈاکوئوں پر ہاتھ ڈالنا ہی تبدیلی ہے، اب کوئی بڑا ڈاکو یہ نہیں کہہ سکتا کہ این آر او دو ورنہ حکومت گرا دوں گا۔
جمعہ کو ساہیوال میں کامیاب جوان پروگرام کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس طرح وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کی ٹیم نے لاہور میں قبضہ گروپ کے محل گرائے ہیں اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، قبضہ گروپ ایک لعنت ہیں جو غریبوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں اور انہیں ان کی محنت کی کمائی سے محروم کر دیتے ہیں، لوگ قبضہ گروپوں کے سامنے بے بس ہوتے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح لاہور میں قبضہ گروپوں کے محل گرے یہ خوش آئند ہے، سابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ ان قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرتے تھے اور ان کو بچا لیتے تھے، لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا تبدیلی آئی ہے، انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ یہی تبدیلی ہے کہ اب بڑے بڑے ڈاکوئوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک ترقی نہیں کرتا جب تک وہاں قانون کی بالادستی نہ ہو، قانون کی بالادستی سے خوشحالی آتی ہے، باہر کے ملکوں میں کوئی بڑا ڈاکو یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے این آر او دو ورنہ میں حکومت گرا دوں گا۔ مدینہ کی ریاست میں انصاف تھا جو خوشحالی کی بنیاد ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو شرمیلا وزیراعلیٰ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ اربوں روپے اشتہاروں پر خرچ کرتے ہیں نہ ہی 40 گاڑیوں کے کانوائے میں پھرتے ہیں لیکن انہوں نے لاہور میں قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم ہر اس ڈویژن میں جائیں گے اور باری باری ان علاقوں کو ترقی دیں گے جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں، ساہیوال کی ترقی کیلئے ہم پورا پیکیج لے کر آئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے جو پیکیج دیا وہ زبردست ہے، اس میں عام آدمی کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے منصوبے بنائے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ بیماری کی صورت میں علاج کرانے میں عام آدمی کو بڑی مشکلات تھیں اور اس کا سارا پیسہ علاج معالجہ پر خرچ ہو جاتا تھا اس لئے حکومت نے ہیلتھ انشورنس پروگرام شروع کیا ہے، ساہیوال کی ساری آبادی کو ساڑھے سات لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس فراہم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہر ملک میں غریبوں کیلئے سیفٹی نیٹ ہوتا ہے، احساس پروگرام اسی سلسلہ کی کڑی ہے اور اس کے ذریعے عام آدمی کی فلاح و بہبود کیلئے بہت سے پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کے ذریعے اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جائیں گے تاکہ مقامی سطح پر ہی مسائل حل ہو سکیں گے، ہم جو بلدیاتی نظام لا رہے ہیں اس کے تحت رواں سال ہی الیکشن ہوں گے، انصاف کے نظام کی بہتری کیلئے عدلیہ سے بھی بات کی جائے گی۔ ہائی کورٹس کی تعداد زیادہ ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کو انصاف کیلئے دور نہ جانا پڑے۔
وزیراعظم نے ملک امین اسلم کی طرف سے اعلان کردہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت نے ماحولیات کی پرواہ نہیں کی، چیچہ وطنی ، کندیاں، چھانگا مانگا سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بڑے بڑے جنگل تھے جو ٹمبرمافیا نے ختم کر دیئے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کے ٹریٹمنٹ پلانٹس کا منصوبہ بہت زبردست ہے تاکہ گندا پانی دریائوں میں نہ جائے، آج تک کسی نے اس کے بارے میں نہیں سوچا، ہم جو ٹریٹمنٹ پلانٹس متعارف کرا رہے ہیں یہ پاکستان میں ہی بنے ہیں، اگر یہ باہر سے لیتے تو چار ارب روپے خرچ ہوتے لیکن مقامی سطح پر تیاری سے یہ پلانٹس 40 کروڑ میں پڑیں گے، جنگلات اگانے کیلئے ٹریٹ کیا گیا پانی استعمال کیا جائے گا، اس طرح یہ گندا پانی زمینوں کو بھی خراب نہیں کرے گا۔
وزیراعظم کے بقول ساہیوال میں کول پاور پلانٹس کیلئے باہر سے کوئلہ منگوایا جاتا ہے، سابق حکومت نے ساہیوال میں یہ پلانٹ لگائے حالانکہ پلانٹ سمندر کے قریب لگنے چاہیئے تھے تاکہ ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکتا اور کوئلہ بھی اتنی دور نہ لانا پڑتا۔
عمران خان نے کہا کہ درخت لگا کر ماحول کو بہتر بنایا جائے گا، ساہیوال میں جن سڑکوں کی زیادہ ضرورت ہے وہ تعمیر کی جائیں گی، انڈسٹریل اسٹیٹ بنائی جائے گی تاکہ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت صنعتوں کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، ساہیوال میں ایسی صنعتیں لائیں گے جن سے زراعت کو بھی فائدہ ہو، اس سلسلہ میں زمین کی نشاندہی کر لی گئی ہے، حکومت زرعی شعبہ کیلئے چین کے اشتراک سے طویل المدتی اہم پالیسیاں متعارف کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال کی گائے دودھ کے حوالہ سے مشہور ہے لیکن چین نے ریسرچ کی ہے اور وہاں گائے چھ گنا زیادہ دودھ دیتی ہیں، ہمیں چین سے استفادہ کرنا ہے، ہم زرعی شعبہ کو اٹھانے کیلئے ٹیکنالوجی کی طرف جائیں گے، 60ء کی دہائی کے بعد صنعت اور زراعت کے شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے احساس اور کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں میں چیک اور کسانوں میں ٹریکٹر کی چابیاں بھی تقسیم کیں۔
زرعی علاقے کو تباہ کر دیا گیا، ملک امین اسلم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا کہ سابق حکومت نے جو پالیسیاں بنائیں ان کا ملک کو نقصان ہوا، ساہیوال جو کہ ایک زرعی علاقہ ہے وہاں کوئلے کا پلانٹ لگا دیا گیا اور زرعی علاقے کو تباہ کر دیا گیا۔ ساہیوال میں کوئلے کے پلانٹ کے لئے بیرون ملک سے کوئلہ منگوایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ انرجی منصوبے لانے کی ہدایت کی، چیچہ وطنی میں سینچوری بنائی جائے گی تاکہ وہاں درخت لگائے جائیں ، کوڑا کرکٹ اور فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے نظام وضع کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان کی بنائی ہوئی مشینری کے ذریعے یہ کام ہو گا۔ اس طرح جو کام پہلے چار ارب میں ہوتا تھا اب 40 کروڑ میں ہو گا۔ کوڑا کرکٹ کی ر ی سائیکلنگ ہو گی اور زیرو ویسٹ ہو گا۔ یہ جدید ماڈل ساہیوال میں بھی شروع کیا جائے گا۔ یہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن ہے۔
’ساہیوال کے پانچ لاکھ چار ہزار گھرانے احساس پروگرام سے مستفید ہوئے‘
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ ساہیوال میں بھی احساس پروگرام شروع کیا ہے۔ حکومت نے اس پروگرام کے ذریعے ڈیڑھ کروڑ سے زائد خاندانوں کی کفالت کی ہے اور 180 ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔ 77 لاکھ خاندان پنجاب میں اس پروگرام سے مستفید ہوئے ہیں، وفاق نے پنجاب میں 92 ارب روپے دیئے۔ ساہیوال کے پانچ لاکھ چار ہزار گھرانے احساس پروگرام سے مستفید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ احساس کفالت ، احساس ایمرجنسی کیش، احساس بلا سود قرضے، پرائمری سکول بچوں کے وظائف، انڈر گریجوایٹ سکالرشپ جیسے پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔ خواتین نے احساس پروگرام کے ذریعے اپنے خاندان کو غربت سے نکالا، ہنرمندوں اور طلباء کو استفادہ کا موقع ملا۔
ہم نے کمزور کسان کو اٹھانا ہے، عثمان ڈار
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں ماضی کی حکومتوں نے زراعت کے شعبہ کو بری طرح نظر انداز کیا، روزگار پیدا کرنے کے لئے چھوٹے اور درمیانے شعبے کی بات کریں تو یہ پاکستان میں روزگار پیدا کرنے کا سب سے بڑا انجن ہے اس انجن کو بری طرح نظر انداز کیا گیا۔

وزیراعظم کے مشکور ہیں کہ ان کی خاص ہدایات کی روشنی میں کامیاب کسان پروگرام ترتیب دیا، اس پروگرام سے کسانوں کو لائیو اسٹاک میں ایک کروڑ سے اڑھائی کروڑ تک آسان قرضے دیں گے، لائیو اسٹاک اور ڈیری فارم کے لئے بھی قرضے حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ہم نے پسے ہوئے کمزور کسان کو اٹھانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹریکٹر کسان کا بنیادی ہتھیار ہے، کسی کمزور انسان کو ٹریکٹر لینے کی ضرورت ہوتی ہے تو اسے دس سے بارہ ایکڑ زمین رکھوانی پڑتی ہے، اسے معاوضہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے، جن کسانوں کے پاس پٹے کی زمینیں ہیں ان کے لئے ٹریکٹر لینا خواب ہے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ آج ساہیوال میں کسان ٹریکٹر کی چابیاں لینے جا رہے ہیں مجھے خوشی ہے کہ اس میں سے کسی ایک کو بھی اپنی زمین گروی نہیں رکھوانی پڑی، کسی کسان کو ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے اضافی نہیں دینے پڑیں گے، جو کسان پٹے پر زمین کاشت کر رہے ہیں وہ بھی ٹریکٹر حاصل کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں پانچ ہزار ٹریکٹر دیئے جائیں گے، جو اس پروگرام کا حصہ بنے گا ہم کوشش کریں گے کہ اس کسان کو ٹریکٹر ملے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا خطاب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ساہیوال میں ایگرو بیسڈ انڈسٹریز موجود ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت کی منصوبہ بندی کے نتیجہ میں صرف ساہیوال نہیں ہڑپہ اور چیچہ وطنی سے لوگ مستفید ہو رہے ہیں، دو دو ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج دیئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری ٹیم قابل عمل سفارشات پر عمل درآمد کے لئے دن رات کوشاں ہے۔ ہم اربنائزیشن کے دور میں داخل ہو رہے ہیں، جدید اربن میونسپل سروسز کا آغاز کیا جا رہا ہے، وزیراعظم سیالکوٹ میں اس کا افتتاح کر چکے ہیں آج ساہیوال میں 18 ارب روپے کی لاگت سے پروگرام شروع کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بزدار نے کہا کہ ساہیوال اور سیالکوٹ سمیت مزید سات شہریوں میں بہترین میونسپل سروسز کی فراہمی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ساہیوال میں ویسٹ مینجمنٹ پلان شروع کر دیا گیا ہے، ہنرمند پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، اسی منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، ساہیوال میں 120 بیڈ کے انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، پنجاب میں صحت سہولت کارڈ اور انصاف میڈیکل کارڈ کے اجراء کیا گیا ہے۔ دسمبر 2021ء تک صوبہ کے عوام کو مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی یہ ایسا پروگرام ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی نے لائیو سٹاک پالیسی نہیں بنائی، ہم پنجاب کی پہلی لائیو اسٹاک پالیسی تیار کر چکے ہیں، بجٹ سے پہلے یہ منظور کر لی جائے گی۔ وزیراعظم سے گزارش ہے کہ سمندری انٹرچینج سے ساہیوال اور چیچہ وطنی سے رجانہ تک سڑک بنائی جائے۔ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی تکمیل سے عوامی نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے رابطے رکھے جائیں گے جس سے علاقہ تیزی سے ترقی کرے گا۔
مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد
وزیرِ اعظم نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ساہیوال میں بین الاقوامی معیار کے کارڈیالوجی اور کارڈیک سرجری بلاک کا سنگِ بنیاد رکھا۔ نئے بلاک کی تعمیر سے ساہیوال کے عوام کو مقامی سطح پر بین الاقوامی معیار کی علاج معالجہ کی سہولیات میسر آ سکیں گی۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان نے سالڈ ویسٹ سیگریگیشن، ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس منصوبہ کے تحت فضلہ اکٹھا کرنے کے بعد اس کو مختلف درجوں میں تقسیم کرکے بہتر طریقے سے تلف کیا جا سکے گا، انہوں نے ساہیوال میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اکیڈمی کا بھی سنگِ بنیاد رکھا ہے۔

وزیرِ اعظم نے پاکپتن میں بابا فرید الدین گنج شکر کے دربار کے قریب قائم کئے گئے لنگر خانہ ”سرائے قطب“ کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر ساہیوال میں پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت صاف پانی، نکاسی آب اور ماحولیاتی درستگی و پارکس کی تعمیر کیلئے 18 ارب روپے مالیت کے منصوبوں کا بھی سنگِ بنیاد رکھا۔
واضح رہے کہ صاف پانی کی فراہمی، نکاسی آب اور ماحولیاتی درستگی کا یہ منصوبہ ساہیوال میں آئندہ 25 سال کیلئے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔