کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں فعال غیرملکی کمپنیوں نے مالیاتی سال 2020-2021 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران اپنے شئیرہولڈرز کو 892.3 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ ادا کیے۔
مالیاتی سال کی پہلی ششماہی کے دوران غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے شئیرہولڈرز کو دیے گئے منافع جات اور ڈیویڈنڈ گزشتہ برس کے مقابلے میں 6.7 فیصد زیادہ ہیں، گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران شئیرہولڈرز کو 836 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ ادا کیے گئے تھے۔
جاری مالیاتی سال کی پہلی ششماہی کے دوران غیرملکی براہِ راست سرمایہ کاری کی مد میں 840 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی گئی جبکہ گزشتہ برس کی پہلی ششماہی میں 743 ملین ڈالر کی غیرملکی براہِ راست سرمایہ کاری کی گئی تھی، اس طرح مذکورہ سرمایہ کاری میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تاہم، پورٹ فولیو سرمایہ کاری کی مد میں آنے والے فنڈز زیرِ جائزہ عرصے کے دوران 52.2 ملین ڈالر تک آگئے جو مالیاتی سال 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران 93 ملین ڈالر ریکارڈ کیے گئے تھے۔
مالیاتی سال 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران خوراک کے شعبے میں 171.5 ملین ڈالر کے منافع جات تقسیم کیے گئے جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ان منافع جات کی مالیت 53.4 ملین ڈالر رہی تھی اس طرح اس کی شرح نمو میں 221 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب، فنانشل کاروباروں سے نکالے گئے منافع کی رقم میں سالانہ دو فیصد کمی ہوئی جو مالیاتی سال 2020 کے جولائی تا دسمبر کے 125.5 ملین ڈالر کے مقابلے میں 122.5 ملین ڈالر ریکارڈ کیے تھے۔ اسی طرح، ٹرانسپورٹ کے شعبے سے بھی مالیاتی سال 2021 کے جولائی تا دسمبر میں 74.1 ملین ڈالررقم نکالی گئی تھی، یہ رقم گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 47 فیصد کمی سے 139.2 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
تاہم، کمیونیکیشن سیکٹر سے نکالی گئی رقم 33 ملین ڈالر سے بڑھ کر 119.3 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔
دیگر شعبوں میں ٹوبیکو اینڈ سگریٹس کے شعبے میں مالیاتی سال 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران 76.5 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ دیے گئے، مالیاتی سال 2020 کے اسی عرصے کے دوران 35.1 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ دیے گئے تھے، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر میں 69.2 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ دیے گئے جو مالیاتی سال 2020 کی مذکورہ ششماہی کے مقابلے میں 38 فیصد کم رہے، گزشتہ برس میں ڈیویڈنڈ کی مالیت 111.8 ملین ڈالر تھی۔
اسی طرح، کیمیکل سیکٹر کے منافع جات میں 32 فیصد کمی آئی جو گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کی 69.1 ملین ڈالر کے مقابلے میں 46.8 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والی فورمز اور انفرادی سرمایہ کاروں کو مالیاتی سال کے چھٹے ماہ کے دوران 303.8 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ ادا کیے گئے گزشتہ برس کے اسی ماہ کے دوران ادا کیے گئے ڈیویڈنڈ کی مالیت 155.7 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
سب سے زیادہ ڈیویڈنڈ حاصل کرنے والے ممالک میں امریکہ دوسرے نمبر پر رہا جسے مذکورہ عرصے کے دوران 133.6 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ ادا کیے گئے، گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران امریکہ کو 100.1 ملین ڈالر کے ڈیویڈنڈ ادا کیے گئے تھے۔
ڈیویڈنڈ حاصل کرنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر مالٹا رہا جس نے پاکستان سے 91.7 ملین ڈالر کا منافع حاصل کیا۔ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران مالٹا کو پاکستان سے کسی قسم کا منافع نہیں ادا کیا گیا تھا۔