اسلام آباد: سال 2021ء کے ابتدائی تین ہفتوں کے دوران ایمرجنگ مارکیٹس میں 17 ارب ڈالر کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فنانس کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز پر صرف ابتدائی تین ہفتوں کے دوران 30 ترقی پذیر ممالک (ایمرجنگ مارکیٹس) میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 17 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 2020 میں کووڈ۔19 کی وبا کے باعث مارچ میں سرمایہ کاروں نے 90 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری واپس نکال لی تھی تاہم رواں سال کے آغاز پر سٹاک مارکیٹس میں بھاری سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
2020ء میں عالمی ایف ڈی آئی 42 فیصد کمی، 2021ء میں مزید گراوٹ کا امکان
پنجاب میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے انویسٹر ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ
پہلی ششماہی کے دوران کس ملک نے پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی؟
رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کے آخری نو مہینوں کے دوران سرمایہ کاروں نے ترقی پذیر معشیتوں کے سٹاک ایکسچینجز میں 360 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و ترقی کی عالمی سرمایہ کاری کے رجحانات سے متعلق تازہ ترین مانیٹرنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث عالمی سطح پر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 42 فیصد کمی ہوئی جبکہ 2021ء میں مزید کمی کا امکان ہے۔
سال 2020ء میں چین بیرونی سرمایہ کاری کے لحاظ سے پہلی مرتبہ امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی سطح پر سرفہرست رہا ہے۔
کانفرنس کے سرمایہ کاری اور انٹرپرائز ڈویژن کے ڈائریکٹر چان شیوننگ نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ تخمینوں کے مطابق 2020ء میں چین میں بیرونی سرمائے کے حقیقی استعمال میں سالانہ بنیادوں پر چار فیصد اضافے سے مجموعی مالیت 163 ارب امریکی ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران بھی چین میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سپلائی چین پر اعلیٰ انحصار نے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے استحکام کو برقرار رکھا اور کچھ صنعتوں کی مزید شروعات نے نئی بیرونی سرمایہ کاری کو بھی فروغ دیا ہے۔