چھ ماہ میں تیل کا درآمدی بل ایک ارب 37 کروڑ ڈالر کم ہو گیا

جولائی تا دسمبر 2020ء تک پٹرولیم مصنوعات 16.30 فیصد، خام تیل 25.31 فیصد، ایل این جی کی درآمد میں 35.33 فیصد کمی، ایل این جی کی درآمدات میں 48.79 فیصد اضافہ ہوا

629
KSA extends $1.2b deferred oil payment facility till Feb 2024

اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران تیل کا درآمدی بل 22.32 فیصد کم ہو گیا۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2020 کے دوران تیل کی مجموعی درآمدات کا حجم چار ارب 77 کروڑ 14 لاکھ ڈالر ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا دسمبر 2019ء کے دوران تیل کی درآمدات کا حجم چھ ارب 14 کروڑ 21 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران تیل کی درآمدی بل میں ایک ارب 37 کروڑ ڈالر یعنی 22 فیصد سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پی بی ایس کے مطابق تیل کی مجموعی درآمدات میں کمی کے بنیادی اسباب میں پٹرولیم مصنوعا ت اور خام تیل کی درآمدات میں ہونے والی کمی شامل ہے۔

پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں 16.30 فیصد کمی سے درآمدات کا حجم دو ارب 59 کروڑ 10 لاکھ 65 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں دو ارب 16 کروڑ 86 لاکھ 74 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا۔

اسی طرح کروڈ پٹرولیم کی درآمدات میں بھی 25.31 فیصد کمی ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں درآمدات میں حجم گزشتہ مالی سال کی ایک ارب 77 کروڑ 14 لاکھ 51 ہزار ڈالر درآمدات کے مقابلہ میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ایک ارب 32 کروڑ 29 لاکھ 52 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا۔

مزید برآں ایل این جی کی درآمدات بھی 35.33 فیصد کی کمی سے ایک ارب 62 کروڑ 68 لاکھ 14 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں ایک ارب دو کروڑ 51 لاکھ 24 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں۔

دوسری جانب ایل این جی کی قومی درآمدات میں 48.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ایل پی جی کی درآمدات 15 کروڑ 30 لاکھ کے مقابلہ میں 22 کروڑ 76 لاکھ 43 ہزار ڈالر تک بڑھ گئیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here