عمران خان کی ترقی پذیر ملکوں کیلئے 500 ارب ڈالر کا امدادی فنڈ قائم کرنے کی تجویز

وبا کے خاتمے تک غریب ممالک کے قرضے موخر کئے جائیں، ویکسین کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی کانفرنس میں پانچ نکاتی ایجنڈہ پیش کر دیا

630

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹ دور کرنے کیلئے پانچ نکاتی ایجنڈا کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وبا کے خاتمے تک غریب ممالک کے قرضے موخر کئے جائیں، ترقی پذیر ممالک کیلئے 500 ارب ڈالرکے امدادی فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے، ویکسین کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

سوموار کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تجارت اور ترقی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو آج بے پناہ صحت اور معاشی بحرانوں کا سامنا ہے، اگرچہ کورونا وائرس امیر اور غریب کے درمیان کوئی فرق نہیں کرتا لیکن اس نے پسماندہ طبقوں اور غریب ممالک کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ لاکھوں افراد غربت کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بیک وقت وبا اور بھوک سے مرنے سے بچائیں۔ اس سلسلے میں خوش قسمتی سے ہماری حکمت عملی موثر ثابت ہوئی ہے لیکن وائرس کی دوسری لہر پر مکمل طور پر قابو پانے اور معاشی نمو کو برقرار رکھنے اور متحرک کرنے کے لئے بھی مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

پاکستان مزید 1.7 ارب ڈالر کے قرضے موخر کروانے میں کامیاب

غریب ممالک کو ویکسین فراہمی، ڈبلیو ایچ او کا فائزر سے معاہدہ

انہوں نے کہا کہ وباء کے خاتمے تک پائیدار ترقی کا حصول ایک خواب ہے۔ ترقی پزیر ممالک کورونا وبا سے بحالی کی کوششوں اور اپنے قرضوں کی ذمہ داریاں نبھانے کے مابین پھنسے ہوئے ہیں۔ گذشتہ سال اپریل میں، میں نے ترقی پزیر ممالک کے لئے قرضوں میں ریلیف سے متعلق اور معاشی گروتھ کو بحال کرنے کے لئے عالمی سطح پر اقدامات کی تجویز پیش کی تھی لیکن مجھے ڈر ہے کہ اس سلسلے میں 2030ء تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، بصورت دیگر اس کا حصول ایک مشکل چیلنج رہے گا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ وبائی مرض عالمی خوشحالی اور ترقی میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا ایک بہترین موقع بھی فراہم کر ر ہا ہے۔ انہوں نے ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے ایک پانچ نکاتی ایجنڈا پیش کرتے ہوئے تجاویز دیں کہ ترقی پذیر ممالک کو مساوی اور قابل استطاعت ویکسین کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، اس سے ترقی پذیر ممالک کو معاشی و اقتصادی ترقی کی ضروریات پر اپنے قیمتی وسائل خرچ کرنے میں مدد اور اضافی قرضوں سے نجات ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کے خاتمے تک ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ادائیگی کو معطل کیا جائے اور متفقہ اور جامع کثیر الجہتی فریم ورک کے تحت ان کے پبلک سیکٹر کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی جائے، کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں کے ذریعہ مراعاتی مالی اعانت میں توسیع کی جائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ادائیگی کے توازن کو کم کرنے میں مدد کے لئے 500 ارب ڈالر کے امدادی فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے، بدعنوان سیاستدانوں اور مجرموں کے زیر قبضہ چوری شدہ سرمائے کی واپسی کیلئے قدامات اٹھائے جائیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here