دنیا بھر میں 59 ہزار سے زیادہ زائد المیعاد ڈیم انسانوں کیلئے سنگین خطرہ

571

پیرس: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں موجود 59 ہزار سے زیادہ زائد المیعاد (عمر رسیدہ) ڈیم انسانی زندگیوں کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

دنیا کی کل آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ 2050ء میں بڑے ڈیموں کے پانی کے بہائو کے راستے یا اس کے قریب رہائش پذیر ہو گا جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

عالمی ادارے کی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے پانی، ماحولیات و صحت کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 59 ہزار سے زیادہ بڑے ایسے ڈیم موجود ہیں جنہیں 1930 سے 1970 کے عرصے میں تعمیر کیا گیا۔

ان عمر رسیدہ ڈیموں میں سے درجنوں دو عشروں کے دوران واضح شکست و ریخت کے باعث امریکا، بھارت، برازیل، افغانستان اور کئی دوسرے ملکوں میں بڑے جانی، مالی و زرعی نقصانات کا باعث بن چکے ہیں، ان ڈیموں سے مستقبل میں بھی اسی قسم کے نقصانات کا خطرہ موجود ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود 60 ہزار کے قریب ان عمر رسیدہ ڈیموں میں سے غیر محفوظ  ڈیمز کا خاتمہ یا انہیں ناکارہ بنانا عالمی چیلنج ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here