لاہور: برقی کار ساز کمپنی ٹیسلا اور خلائی ادارے سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو پیشکش کی ہے کہ اگر وہ فضا میں کاربن کم کرنے والی ٹیکنالوجی بنائیں تو انہیں 10 کروڑ ڈالر انعام دیا جائے گا۔
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک حال ہی میں ایمازون کے بانی جیف بیزوز کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے پہلے امیر ترین انسان بن گئے ہیں تاہم ان کی یہ پوزیشن بہ مشکل چند دن برقرار رہی کیونکہ ایمازون کے شئیرز کی قدر بڑھنے سے جیف بیزوز دوبارہ پہلے نمبر پر براجمان ہو گئے تھے۔
ایلون مسک نے کاربن پکڑنے کی ٹیکنالوجی بنانے کیلئے 10 کروڑ ڈالر دینے کا پیشکش کا اعلان ٹویٹر پر کیا تاہم انہوں نے زیادہ تفصیلات نہیں شئیر کیں البتہ مزید تفصیلات آئندہ ہفتے بتانے کا ضرور کہا۔
ٹیکنالوجی سے متعلق خبریں شائع کرنے والی ویب سائٹ ‘ٹیک کرنچ’ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ایکس پرائز (Xprize) فاؤنڈیشن سے منسلک ہے، ایکس پرائز ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو ٹیکنالوجی کے فروغ اور جدید ایجادات کے مقابلوں کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
ایکس پرائز فاؤنڈیشن کے بورڈ نے کاربن پکڑنے اور ماحول کو محفوظ بنانے کو ‘implies’ کا نام دیا ہے، ریفائنریز اور فیکٹریوں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مطلوبہ ٹیکنالوجی کے ذریعے پکڑا اور محفوظ کیا جائے گا جس کا مقصد ماحول سے نقصان دہ اور ممکنہ بائی پروڈکٹ کو ختم کرنا اور منفی ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ٹیسلا کے مالک ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے
ڈرون ٹیکنالوجی کی عالمی مارکیٹ میں چین کا حصہ 80 فیصد
برقی کار ساز امریکی کمپنی ٹیسلا بھارت میں قدم جمانے کو تیار
یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی کمپنیوں نے گزشتہ دو دہائیوں سے اسی قسم کے مقاصد حاصل کرنے کے دعوے کیے ہیں لیکن اس ٹیکنالوجی کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ کاربن کو پکڑنے اور محفوظ کرنے کے حواے سے بھاری اخراجات ہیں۔
تاہم دنیا میں ایسی کمپنیاں بھی ہیں جنہوں نے کاربن کو پکڑنے اور اس کو استعمال کرنے کا دعویٰ کر رکھا ہے، سی سی ایس (CSS) بھی ایک ایسی ہی ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے کاربن کے خارج ہونے والے ذرات کو جمع کیا جاتا ہے اور پھر اسے دیگر قابلِ استعمال ذرائع میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
کلائم ورکس (Climeworks) ایک سوئس سٹارٹ اپ ہے جو ہوا سے براہِ راست کاربن کو پکڑنے میں خاص مہارت رکھتا ہے، ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ پکڑنے کے لیے براہِ راست ائیر کیپچر کے لیے فلٹرز کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اکٹھی کی گئی کاربن کومحفوظ کر لیا جاتا یا پھر صنعتی استعمال کے لیے فروخت کردیا جاتا ہے، کیونکہ یہ کھاد بنانے اور سوڈا پر مشتمل مشروبات کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔
کینیڈا کی ایک کاربن انجنئیرنگ کمپنی بھی ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ پکڑتی ہے، بعد ازاں اسے آئل ریکوری یا نیو سینتھیٹک فیولز کے استعمال کے لیے پراسیس کیا جاتا ہے۔