اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران ملک میں بجلی کے پیداواری شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 65.86 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر دسمبر 2020ء تک کی مدت میں ملک میں بجلی کے پیداواری شعبہ میں 43 کروڑ 49 لاکھ ڈالر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں سرمایہ کاری؟ IKEA کا موقف سامنے آ گیا
ابوظہبی گروپ کا پاکستان میں 50 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا عندیہ
یہ سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی پہلی ششماہی کے دوران بجلی کے پیداواری شعبے میں کی جانے والی 26 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے 65.86 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح ایندھن (ڈیزل وغیرہ) سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں (تھرمل پاور پراجیکٹس) میں جاری مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں سات کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں اس شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم پانچ کروڑ 45 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں جاری مالی سال کے پہلے نصف میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 93.58 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی سے دسمبر تک ہائیڈرو پاور پراجیکٹس میں میں ایف ڈی آئی کا حجم 10 کروڑ 57 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں پانچ کروڑ 46 لاکھ ڈالر تھا۔
اسی طرح کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں جاری مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 25 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں اس شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا تھا۔