رواں سال پاکستان کی ترسیلاتِ زر 28 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا امکان

677

لاہور: مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 14 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلاتِ زر ارسال کی گئی ہیں جبکہ رواں برس ترسیلات زر کا مجموعی حجم ‎28 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ اقتصادی بحران کے باوجود حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اوورسیز ورکرز کو سہولیات دینے کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

خلیج ٹائمز کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانی کارکنوں کی جانب سے جولائی سے دسبمر 2020 کے دوران مجموعی طور پر 60.14 فیصد ترسیلاتِ زر ارسال کی گئیں جبکہ خلیجی ممالک سے ہی رواں برس ترسیلاتِ زر کا رجحان زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی کے دوران اوورسیز پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 14 ارب 20 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ترسیلاتِ زر ارسال کیں جو گزشتہ مالی برس کی پہلی ششماہی کے 11 ارب 37 کروڑ ڈالر سے 24.9 فیصد زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ 2007ء کی پہلی ششماہی کے بعد کسی مالی سال کے پہلے نصف میں بھیجی گئی سب سے زیادہ ترسیلاتِ زر ہیں۔

ماہانہ اعتبار سے جائزہ لیں تو ملک میں دسمبر 2019ء میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے دو ارب 10 کروڑ ڈالر بھیجے گئے تھے جبکہ دسمبر 2020ء میں 16.2 فیصد اضافے سے دو ارب 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلاتِ زر ارسال کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے:

سٹیٹ بینک نے فارن ایکسچینج سے متعلق شکایات نمٹانے کیلئے ڈیجیٹل نظام متعارف کرا دیا

حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے ذریعے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کیلئے پرعزم

سٹیٹ بینک کا غیر قانونی آپریٹرز سے خریدو فروخت، حوالہ ہنڈی سے رقوم کی منتقلی کے خلاف سخت انتباہ

سٹیٹ بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ورکرز کے ترسیلاتِ زر میں اضافے کی وجہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کے بیرونِ ملک سے رقم منگوانے کے قوانین کے ذریعے پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی اور رسمی چینلز کے استعمال میں اضافہ ہے۔

متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر پاکستانیوں نے جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران دو ارب 96 کروڑ ڈالر کی ترسیلاتِ زر ارسال کیں جبکہ گزشتہ برس کے مذکورہ عرصے کے دوران ترسیلاتِ زر کی مالیت دو ارب 78 کروڑ ڈالر تھی، رواں سال متحدہ عرب امارات سے بھیجی گئی رقوم گزشتہ برس کے مقابلے میں 6.5 فیصد زائد ہیں۔

دبئی میں رہائش پذیر پاکستانی ورکرز نے 5.6 فیصد اضافے کے ساتھ پہلی ششماہی کے دوران دو ارب 45 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے، ابوظہبی میں رہنے والے اوورسیز پاکستانیوں نے 41 کروڑ 84 لاکھ ڈالر جبکہ شارجہ میں مقیم پاکستانیوں نے تین کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی ترسیلاتِ زر ارسال کیں۔

سعودی عرب سے بھی پہلی ششماہی کے دوران ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا، گزشتہ برس کی اسی مدت کے تین ارب 17 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران 24.6 فیصد اضافے سے تین ارب 96 کروڑ پاکستان بھیجے گئے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق دیگر خلیجی ممالک میں رہائش پذیر پاکستانیوں نے گزشتہ برس کے ایک ارب 52 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں سال ایک ارب 62 کروڑ ڈالر کی ترسیلاتِ زر پاکستان ارسال کیں، یوں ترسیلاتِ زر میں 6.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خلیجی ممالک کے علاوہ برطانیہ سے گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے ایک ارب 23 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ایک ارب 88 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر ارسال کی گئیں، جو گزشتہ سال کی نسبت 51.7 فیصد زیادہ ہیں۔

دیگر یورپی ممالک میں قیام پذیر پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں 41.7 فیصد اضافہ ہوا اور رواں برس ایک ارب 29 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر ارسال کی گئیں۔

امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھی ترسیلات زر میں 47.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، گزشتہ برس کے 81 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں رواں سال جولائی تا دسمبر کے دوران ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ترسیلاتِ زر پاکستان بھیجی گئیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here