اسلام آباد: صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) سردار الیاس خان نے حکومت سے معیشت کے فروغ کے لیے بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
اکانومک جرنلسٹس فورم کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے نہ صرف انڈسٹریل یونٹس کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گا بلکہ معاشرے کے دیگر طبقوں پر بھی سنگین اثرات مرتب کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے آمدن اکٹھی کرنے کا ذریعہ بنالیا ہے جو دانشمندانہ سوچ نہیں ہے، انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں پر نظرثانی کی تجویز دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعظم عمران خان ملک میں معاشی انقلاب لانا چاہتے ہیں لیکن حکومت کو اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
صدر آئی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام انڈسٹری، زراعت اور تعمرات سمیت پاکستانی معیشت کے کئی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے بے پناہ مواقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں جاری مالی سال کے دوران ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر اضافہ
بجلی مزید مہنگی، صارفین پر آٹھ ارب 40 کروڑ کا بوجھ پڑے گا
وزیراعظم کی عدم منظوری کے باوجود جنوری میں دوسری بار پٹرول مہنگا
انہوں نے کہا کہ بھارت کی آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات پاکستان کے مقابلے میں 100 گناہ زیادہ ہیں حتیٰ کہ بنگلہ دیش بھی آئی ٹی برآمدات میں پاکستان سے آگے ہے، حکومت کو غیرملکی زرِمبادلہ کمانے اور پائیدار ترقی پانے کے لیے آئی ٹی سیکٹر پر خصوصی توجہ دینا ہو گی۔
صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کو نئے صنعتی زون کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ائیرپورٹ کے قریب ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کے قیام میں تعاون کرنا چاہیے جیسا کہ اس کے قیام سے موٹروے اور ائیرپورٹ تک رسائی میں آسانی ہو گی، اسلام آباد میں موجودہ صنعتی علاقہ جات میں مزید صنعتیں لگانے کی گنجائش نہیں ہے جو صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کے لیے نئے صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے مشکلات کا باعث ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم کے تعمیراتی شعبے کے لیے مزید چھ ماہ کے مراعاتی پیکیج میں توسیع کے اقدامات کو سراہا۔ ملک بھر کی کاروباری برادری نے معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تعمیراتی پیکیج میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔
سردار الیاس خان نے کہا کہ سی ڈی اے کو اسلام آباد کو ماڈل سٹی کے طور پر تعمیر کرنے کی کوششیں کرنی چاہیے جس سے معاشی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔