لاہور: پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) نے کپاس کی فیکٹریوں میں آمد کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جس کے مطابق 15 جنوری 2021ء تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 54 لاکھ 93 ہزار 138 گانٹھ کپاس لائی گئی۔
گزشتہ سال 15 جنوری 2020ء تک 83 لاکھ 38 ہزار26 گانٹھیں کپاس فیکٹریوں میں پہنچی تھی، یوں رواں سال جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی 28 لاکھ 44 ہزار 888 کم گانٹھیں لائی گئی ہیں اور کمی کی شرح 34.12 فیصد رہی۔
15 جنوری 2021ء تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 33 لاکھ 66 ہزار 549 گانٹھیں کپاس آئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی 48 لاکھ 70 ہزار 585 گانٹھ کپاس سے 15 لاکھ 4 ہزار 36 گانٹھیں کم ہے۔ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں کمی کی شرح 30.88 فیصد رہی۔
صوبہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 15 جنوری تک 21 لاکھ 26 ہزار 589 گانٹھیں کپاس آئی ہے جبکہ گزشتہ سال 34 لاکھ 67 ہزار 441 گانٹھیں کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی، سندھ میں پیداوار میں کمی کی شرح 38.67 فیصد رہی۔
یہ بھی پڑھیے: کپاس کی پیدوار خطرناک حد تک کم، زراعت، ٹیکسٹائل سیکٹر پر کیا اثرات مرتب ہونگے؟
15 جنوری 2021ء تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 53 لاکھ 99 ہزار 038 گانٹھیں روئی تیار کی گئی، پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 32 لاکھ 78 ہزار 733 گانٹھ روئی تیار کی گئی۔
پاکستان کاٹن جنرزایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے مطابق پنجاب اور سندھ کی 166 جننگ فیکٹریوں میں کام جاری ہے، ملک بھر میں تقریباََ 1300 جننگ فیکٹریاں ہیں جن میں سے پنجاب کی 150 اور سندھ کی 16 جننگ فیکٹریوں میں جننگ کا کام جاری ہے جبکہ گزشتہ سال 2020ء کے اسی عرصہ کے دوران پنجاب کی 208 اور سندھ کی 24 جیننگ فیکٹریوں میں کام ہو رہا تھا۔
ٹیکسٹائل سیکٹر روئی خریداری میں بدستور سرفہرست
ٹیکسٹائل سیکٹر کپاس کی فصل کے موجودہ سیزن میں 15 جنوری 2021ء تک ملک بھر سے مجموعی طور پر 48 لاکھ 37 ہزار 607 گانٹھ روئی خرید کر کے مقامی روئی کاسب سے بڑا خریدار رہا۔
ٹیکسٹائل سیکٹر نے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 73 لاکھ 40 ہزار 385 گانٹھیں روئی کی خریداری کی تھی، یوں رواں سیزن میں ٹیکسٹائل سیکٹر نے 25 لاکھ سے زائد کم گانٹھ روئی کی خریداری کی ہے، برآمدی آرڈرز پورے کرنے کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر کو روئی باہر سے درآمد کرنا پڑے گا۔
ٹیکسٹائل سیکٹر نے پنجاب سے 15 جنوری 2021ء تک 29 لاکھ 45 ہزار 206 گانٹھ روئی کی خریداری کی جبکہ سندھ سے 18 لاکھ 92 ہزار 401 گانٹھیں روئی خرید کی گئی۔
برآمدکنندگان نے کتنی روئی خریدی؟
پاکستان کاٹن جنرزایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے مطابق برآمد کنندگان نے 15 جنوری 2021ء تک صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں سے مجموعی طور پر 70 ہزار 200 گانٹھیں روئی کی خریداری کی۔
گزشتہ سال میں صرف صوبہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں سے برآمدکنندگان نے 55 ہزار 984 گانٹھ کی خریداری کی تھی جبکہ پنجاب سے صرف 4400 اور بلوچستان سے 65 ہزار 800 گانٹھ روئی کی خریداری گئیں۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے رواں سیزن میں روئی کی خریداری نہیں کی۔
سب سے زیادہ کپاس کہاں پیدا ہوئی؟
کپاس کے رواں سیزن میں پنجاب کا ضلع بہاولنگر پیداواری لحاظ سے پہلے نمبر پر موجود ہے، 15 جنوری 2021ء تک ضلع بہاولنگر کی جننگ فیکٹریوں میں 9 لاکھ 45 ہزار 578 ، سندھ کے ضلع سانگھڑ میں 7 لاکھ 91 ہزار 278 گانٹھ کپاس پہنچی جبکہ ضلع رحیم یارخان کی جننگ فیکٹریوں میں 6 لاکھ 45 ہزار 843 گانٹھ کپاس پہنچی۔
ادھر ضلع ملتان میں 15 جنوری 2021ء تک 77 ہزار 167 گانٹھ کپاس، لودھراں میں 38 ہزار 493 گانٹھ، خانیوال میں دو لاکھ 26 ہزار 969 گانٹھ، مظفر گڑھ میں 87 ہزار 811 گانٹھ، ضلع ڈیرہ غازی خان میں تین لاکھ 19 ہزار 11 گانٹھ، راجن پور میں 88 ہزار 135 گانٹھ کپاس جننگ فیکٹریوں میں ائی۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر نے کپاس پر پانچ فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی
ٹیکسٹائل برآمدات میں ریکارڈ اضافہ، ایکسپورٹ آرڈرز پورے کرنا مشکل
اسی طرح ضلع لیہ کی جننگ فیکٹریوں میں 97 ہزار 610 گانٹھ، وہاڑی میں ایک لاکھ 11 ہزار 854 گانٹھ، ساہیوال میں ایک لاکھ 69 ہزار 101 گانٹھ، رحیم یار خان میں 6 لاکھ 45 ہزار 843 گانٹھ، ضلع بہاولپور میں تین لاکھ 84 ہزار 644 گانٹھ، بہاولنگر میں 9 لاکھ 45 ہزار 578 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔
ضلع سانگھڑ میں سات لاکھ 91 ہزار 278 گانٹھ، میرپور خاص میں 29 ہزار 695 گانٹھ، ضلع نواب شاہ میں 62 ہزار 281 گانٹھ، ضلع نوشہرو فیروز میں ایک لاکھ 93 ہزار 731 گانٹھ، ضلع خیرپور میں دو لاکھ 17 ہزار 135 گانٹھ، ضلع سکھر میں تین لاکھ 57 ہزار 948 گانٹھ، ضلع جام شورو میں 40 ہزار 800 گانٹھ، ضلع حیدرآباد میں ایک لاکھ پانچ ہزار 475 گانٹھ، بلوچستان میں 67 ہزار 200 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے، غیرفروخت شدہ سٹاک پانچ لاکھ 85 ہزار 331 گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔