اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان نے پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں بارڈر مارکیٹس کے قیام کا عمل تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
سوموار کو پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے پیش رفت پر جائزہ اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی معید یوسف، ڈاکٹر وقار مسعود، شہباز گل اور سینئر افسران شریک تھے۔ وزیر بحری امور علی زیدی اور متعلقہ سینئر افسران اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے ۔
اجلاس کو پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں پر مقامی آبادی کو کاروبار کی بہتر سہولیات، تجارت کے فروغ اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے مجوزہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی سطح پر لئے جانے والے اب تک کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو 18 مجوزہ بارڈر مارکیٹس، جن میں سے چار مارکیٹس پائلٹ منصوبے کے تحت قائم کی جائیں گی، کے ڈرافٹ پی سی وَن اور ایران و افغانستان کے حکام سے مذاکرات میں اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے اقدامات کو فاسٹ ٹریک کرنے اور جلد ہی ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایات دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بسنے والی آبادی کی خوشحالی کے لئے ان مارکیٹس کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ان مارکیٹس کے قیام سے نہ صرف مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے بلکہ سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بھی مدد ملے گی۔