مینجنگ ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام

چیف فنانشل آفیسر حمود الرحمان کے کارپوریشن کے ایم ڈی پر مالی بےقاعدگیوں، اربوں کی غیرقانونی ادائیگیوں، تین گاڑیوں استعمال کرنے کے الزمات، فنانس مینجر، مینجر اکاؤنٹس اور اکاؤنٹس آفیسرز کی تعیناتیوں پر بھی سوالات اٹھا دئیے، کارروائی کا مطالبہ

812

اسلام آباد: چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) حمود الرحمان نے کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر پر مالی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کر دیے۔

سی ایف او نے چئیرمین یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سے بھی درخواست کی ہے کہ معاملے کی غیرجانبدار انکوائری کرائی جائے۔

ذرائع کے مطابق چیف فنانشل آفیسر حمود الرحمان نے چئیرمین یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور آڈٹ اینڈ فنانس کمیٹی کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مینجنگ ڈائریکٹر مالی بے قاعدگیوں اور غیرقانونی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

حمود الرحمان نے ان کی تجاویز کے بغیر فنانس اینڈ اکاؤنٹس سیکشن میں کی گئی تمام بھرتیوں کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی ہے انہوں نے خط میں کہا ہے کہ مذکورہ سیکشن میں ایم ڈی کی جانب سے کی گئی بھرتیاں کارپوریشن کے سروس رولز کے خلاف ہیں اور اس حوالے سے مینجنگ ڈائریکٹر اور جنرل مینجر (ایچ آر اینڈ اے) کے خلاف ڈسپلنری ایکشن میں لیا گیا ہے۔

سی ایف او نے چئیرمین یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کارپوریشن کی جانب سے یکم اکتوبر 2020ء کے بعد کی گئی تمام ادائیگیوں کا دوبارہ خصوصی آڈٹ کرایا جائے، کیونکہ سی ایف او کے بقول فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ آڈٹ ان کی منظوری اور علم میں لائے بغیر کیا گیا تھا جس کے ذریعے مینجنگ ڈائریکٹر نے غیرقانونی طور پر مالی فوائد اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیے: ماضی میں خسارے میں چلنے والی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کا 100 ارب کا کاروبار

چیف فنانشل آفیسر نے اپنے خط میں گریڈ 18 کے افسر حیدر رضا کو بطور قائم مقام جنرل مینجر فنانس تعینات کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ حیدر رضا مطلوبہ تجربہ کے حامل نہ ہونے کی وجہ سے عہدے کیلئے نااہل ہیں۔

اسی طرح انہوں نے فنانس مینجر، مینجر اکاؤنٹس اور اکاؤنٹس آفیسرز کی تعیناتیوں پر بھی سوالات اٹھائے ہیں اور انہیں رپورٹنگ چینل اور بورڈ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے، یہ بھی کہا ہے کہ مینجنگ ڈائریکٹر کی جانب سے اربوں روپے کی غیرقانونی ادائیگیاں کی گئیں۔

سی ایف او نے مینجنگ ڈائریکٹر یوٹیلیٹی سٹورز پر ڈیوٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹویوٹا فارچون اور کرولا سمیت تین گاڑیاں استعمال کرنے، 95 ہزار روپے اور پرسنل فیول کارڈ لینے کے باوجود تمام گاڑیوں سے فیول نکالنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here