اسلام آباد/کوالالمپور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا مسافر طیارہ بوئنگ 777 ملائیشیا کی ایک مقامی عدالت کے حکم پر کوالالمپور ایئرپورٹ پر روک لیا گیا۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ائیرلائن اور ایک دوسرے فریق کے مابین برطانوی عدالت میں قانونی تنازع زیرالتوا ہے جس کے تناظر میں ملائیشیا کی مقامی عدالت کے دیے گئے یک طرفہ فیصلے پر پی آئی اے کے طیارے کو اس وقت روکا گیا جب مسافر اس میں سوار ہو چکے تھے اور طیارہ اڑان بھرنے کو تیار تھا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارے کو روکے جانے کا معاملہ سفارتی ذرائع سے ملائیشیا کے ساتھ اٹھایا جائے گا جبکہ مسافروں کی مکمل طور پر دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور انہیں کوالالمپور سے پاکستان لانے کیلئے متبادل بندوبست کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے سے پابندی اٹھانے کیلئے یورپی یونین نے مزید شرائط رکھ دیں
کوالالپمور ہائی کورٹ کے جمعرات کو جاری کردہ حکم نامے کے مطابق مقدمے کی مدعی پیریگرین ایوی ایشن چارلی لمیٹڈ نامی کمپنی ہے جبکہ یہ معاملہ دو طیاروں سے متعلق ہے جو پی آئی اے نے 2015ء میں آئیرلینڈ کی کمپنی ائیرکیپ (AerCap) سے حاصل کیے تھے۔
دونوں طیارے اس پورٹ فولیو کا حصہ ہیں جو 2018ء میں ائیرکیپ نے پیریگیرین ایوی ایشن لمیٹڈ کو فروخت کر دیا تھا جو کہ این سی بی کیپٹل نامی کمپنی کا انویسٹمنٹ یونٹ ہے اور ایوی ایشن انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔
پیریگیرین ایوی ایشن لمیٹڈ ائیرکرافٹ اور ہیلی کاپٹرز کی سیلز، لیزنگ، مارکیٹنگ اور فنانسنگ کرتی ہے جبکہ چھوٹے چارٹرڈ جہاز اور ہیلی کاپٹرز کے علاوہ ائیر ایمبولینس بھی فراہم کرتی ہے۔
کوالالمپور ہائی کورٹ کے جاری کردہ حکم امتناع کے مطابق پی آئی اے کے ائیرکیپ سے حاصل کردہ دونوں طیاروں کو کوالالپمور کے بین الاقوامی ائیرپورٹ پر لینڈ یا پارک کرنے کے بعد عدالتی فیصلہ آنے تک دوبارہ اڑان بھرنے سے روکا گیا تھا۔
جن طیاروں کو روکنے سے متعلق حکم امتناع جاری کیا گیا ہے ان میں بوئنگ 777- 200ER سیریل نمبر 32716 اور بوئنگ 777- 200ER سیریل نمبر 32717 ہے تاہم ویب سائٹ ‘فلائٹ راڈار24’ کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابھی تک صرف ایک طیارہ ہی کوالالمپور ائیرپورٹ پر موجود ہے، ائیرکیپ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کے 13 سو ملازمین کی رضاکارانہ علیحدگی کی درخواست
عدالت کی جانب سے ملائیشیا کی ائیرپورٹس ہولڈنگ برحد (Malaysia Airports Holdings Berhad) کو یہ یقینی بنانے کا حکم دیا گیا تھا کہ طیارہ کوالالپمور ائیرپورٹ سے باہر نہ جائے تاہم برحد نے واضح کیا ہے کہ معاملہ ائیرپورٹ آپریشنز سے متعلق نہیں بلکہ قانونی ہے۔
ملائیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے پی آئی اے کے طیارے کو روکے جانے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ قانونی تنازع کے باعث روکا گیا ہے جس پر سماعت 24 جنوری کو ہونی ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صورت حال ناقابل قبول ہے اور ائیرلائن حکومت پاکستان کے تعاون سے معاملہ سفارتی ذرائع سے اٹھانے میں مصروف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارہ لیز کمپنی کو ادائیگی نہ ہونے کے باعث روکا گیا، مذکورہ طیارے کی قابل ادا رقم کی مبینہ طور پر ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہے اور اس ضمن میں لندن کی عدالت میں معاملہ ثالثی کے مراحل میں ہے۔
ادھر ملائیشن وزیراعظم کے دفتر اور ملائیشنا کی وزارت خارجہ نے پی آئی اے کا طیارہ روکے جانے کے حوالے سے فوری طور پر کسی تبصرے سے گریز کیا ہے جبکہ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ملائیشیا میں پاکستانی ہائی کمیشن معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کیلئے پی آئی اے اور ملائیشین حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ایک بیان میں زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مسافروں کی مناسب دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور انہیں کوالالمپور سے امارات ایئرلائن کی پرواز ای کے 343 کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا۔
(اضافی رپورٹنگ: اریبہ شاہد)