کیپٹل ہل حملہ کے بعد امریکہ میں اسلحہ کی خریداری میں تیزی

اسلحہ ساز کمپنیوں کا کاروبار چمک اٹھا، قیمتیں بڑھا دیں، ٹرمپ کی حامی ریپبلکن ریاست یوٹاہ کے شہری اسلحہ خریداری میں سرفہرست

552

نیویارک: امریکہ میں کیپٹل ہل کے پرتشدد واقعے کے بعد اسلحہ کی خریداری میں اچانک تیزی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلحہ کی خریداری میں ریاست یوٹاہ کے شہری سرفہرست رہے اور وہاں اسلحے کی دکانوں پر قطاریں لگی رہیں۔ یوٹاہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حامی ریپبلکن ریاست شمار کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کے حامیوں کا امریکی پارلیمان پر دھاوا، چار ہلاک، واشنگٹن میں کرفیو

ادھر اسلحے کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر اسلحہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔ گن ساز کمپنی سمتھ اینڈ ویسن نے قیمتوں میں 18 فیصد اور روجر اینڈ کو نے 12 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ایمونیشن بنانے والی کمپنی وسٹا آئوٹ ڈور نے 15 فیصد قیمتیں بڑھا دی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران امریکہ میں ہتھیاروں کی فروخت 40 برس کی بلند ترین سطح پر رہی۔ خریداروں میں بڑی تعداد سیاہ فام مرد و خواتین کی رہی اور 80 لاکھ 40 ہزار افراد نے اسلحہ خریدا۔

یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز پر امریکہ کے تیسرے بڑے شہر شکاگو میں شہریوں نے 2020ء کے دوران اسلحہ کی تباہ کاریوں کی مذمت کرنے کے لیے مارچ کیا تھا۔

گزشتہ برس صرف شکاگو میں فائرنگ کے 762 واقعات پیش آئے تھے جن میں دسمبر کے 27 واقعات بھی شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here