واشنگٹن: امریکہ کی متعدد کارپوریشنز کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے پارلیمنٹ پر حملے کے باعث فنڈنگ روکنے کے فیصلے کے بعد اثاثوں کے حساب سے امریکہ کے سب سے بڑے سرمایہ کاری بینک جے پی مورگن نے بھی تمام امریکی سیاسی عطیات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جے پی مورگن چیز کے کارپوریٹ ذمہ داریوں کے سربراہ پیٹر سکر نے بتایا کہ جے پی مورگن کی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کم از کم چھ ماہ کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنمائوں کو مالی اعانت دینا بند کر دے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹر اکائونٹ مستقل بند
ٹرمپ کے حامیوں کا امریکی پارلیمان پر دھاوا، چار ہلاک، واشنگٹن میں کرفیو
انہوں نے کہا کہ اس وقت کاروباری، سیاسی اور شہری اداروں کے رہنمائوں کو گورننگ اور ان لوگوں کی زیادہ مدد کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے جنہیں مدد کی اشد ضرورت ہے جس کے بعد مہم کے لیے بہت وقت پڑا ہے۔
ارب پتی سرمایہ کار نیلسن پیلٹز، بین اینڈ جیری کی آئس کریم کمپنی اور امریکہ میں سب سے بڑی وفاقی تجارتی یونین نے کیپٹل ہل پر حملوں کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاﺅس سے فوری طور نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ کے ملٹی نیشنل ہاسپیٹیلٹی کمپنی میریٹ انٹرنیشنل کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ انتخابات کے تصدیقی عمل کے خلاف ووٹ دینے والوں کو تمام امداد روک دے گا۔
دریں اثنا ہیلتھ انشورنس کمپنیوں کی بلیو کراس شیلڈ ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ وہ ان تمام قانون سازوں کے لیے ہر قسم کی امداد معطل کر دیں گے جنہوں نے ملکی جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے ووٹ دیئے۔