سوشل میڈیا موبائل ایپ وٹس ایپ نے ڈیٹا پالیسی سے متعلق اپنے قوانین اپڈیٹ کیے ہیں، صارفین کو کمپنی کی نئی ڈیٹا پالیسی پر کئی شکوک و شبہات ہیں، کمپنی کے اس اقدام کے باعث حریف میسجنگ ایپلی کیشنز سگنل اور ٹیلی گرام کے صارفین کی تعداد میں اچانک اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔
وٹس ایپ پیغام رسانی کے لیے سگنلز انکرپشن ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے، کمپنی نے کچھ روز قبل اپنے قوانین اپڈیٹ کرتے ہوئے اپنی مالک کمپنی فیس بک انکارپوریشن اور اس کی دیگر ذیلی کمپنیوں کے ساتھ صارفین کا ڈیٹا شئیر کرنے کا کہا ہے، اس میں صارفین کے موبائل نمبرز اور لوکیشنز بھی شامل ہے۔
وٹس ایپ کے اس اقدام کے ردِعمل کے طور پر کچھ پرائیویسی کارکنوں نے کمپنی کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کارکنوں نے ٹویٹر پر سوال کیا کہ وٹس ایپ کو ہمارے ڈیٹا کی پرائیویسی کو قبول کرنا ہو گا، کارکنوں نے سوشل میڈیا صارفین کو یہ بھی تجویز دی کہ وہ سگنل اور ٹیلی گرام جیسی ایپس پر منتقل ہو جائیں۔
یہ بھی پڑھیے:
صارفین کی دلچسپی بڑھانے کیلئے وٹس ایپ کا نیا فیچر متعارف
ویڈیو شئیرنگ ایپ لائیکی پاکستان میں اپنے آپریشنز شروع کرنے پر تیار
واٹس ایپ پر روزانہ کتنے ارب پیغامات بھیجے جاتے ہیں؟
ٹیسلا اور سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی جانب سے بھی میسجنگ ایپ سگنل کا کارکردگی کا اعتراف کرنے کے بعد اس موبائل ایپ کی شہرت میں مزید اضافہ ہوا ہے، ایلون مسک ٹویٹر اکاؤنٹس میں سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والوں میں سے ایک ہیں، ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) جیک ڈورسی کی جانب سے بھی سگنل ایپ کو سراہا گیا تھا۔
ڈیٹا اینالیٹکس فورم سینسر ٹاور کے مطابق ایلون مسک اور جیک ڈورسی کے بیانات کے بعد گوگل اور ایپل کی ایپ سٹورز پر سگنل ایپ کو دو روز میں ایک لاکھ سے زائد صارفین نے انسٹال کیا جبکہ ٹیلی گرام کو 22 لاکھ سے زائد صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔
سینسر ٹاور نے کہا ہے کہ وٹس ایپ کی نئی ورژن کی موبائل ایپ کے ڈاؤن لوڈ میں گزشتہ سات دنوں کے مقابلے میں 2021ء کے پہلے سات دنوں میں 11 فیصد کمی ہوئی ہے لیکن دنیا بھر میں 10.5 ملین لوگوں کی جانب وٹس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔