لاہور: پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے سال 2020ء کے دوران الیکٹرانک چالان اور اُن سے حاصل شدہ جرمانوں کے مکمل اعدادوشمار جاری کر دیے۔
گزشتہ سال کے دوران مجموعی طور پر 19 لاکھ 86 ہزار 464 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے جن میں سے گاڑیوں کے 9 لاکھ 99 ہزار 398 جبکہ موٹرسائیکل اور رکشوں کے 9 لاکھ 49 ہزار 436 چالان ہوئے، کمرشل گاڑیوں کے 37 ہزار 630 الیکٹرانک چالان بھیجے گئے۔
ایک سال میں ای چالان جرمانے کی صورت میں 19 کروڑ 27 لاکھ 39 ہزار 400 روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے جن میں سے گاڑی مالکان نے 15 کروڑ 97 لاکھ 92 ہزار 700 روپے جرمانہ ادا کیا۔
موٹرسائیکل اور رکشہ مالکان نے دو کروڑ 63 لاکھ 91 ہزار 200 روپے جرمانہ ادا کیا، کمرشل گاڑیوں کے مالکان نے 65 لاکھ 55 ہزار 500 روپے چالان کی مد میں جمع کروائے۔
ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے 24 ہزار سے زائد ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کیں، اس کے علاوہ شہریوں کی سہولت کیلئے ای چالان آن لائن ادائیگی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ شہری ای پے (ePay) ایپلی کیشن سے گھر بیٹھے ای چالان جرمانہ ادا کر سکتے ہیں۔
26 لاکھ 13 ہزار 901 چالان ٹکٹ جاری
دوسری جانب چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن (ر) سید حماد عابد نے کہا ہے کہ سال 2020ء کے دوران ٹریفک قوانین پر سخت انفورسمنٹ سے ٹریفک حادثات میں واضح کمی دیکھنے میں آئی، شہریوں کی جانب سے ٹریفک قوانین کی پاسداری بھی خوش آئند رہی، شہریوں کی بڑی تعداد نے ہیلمٹ کے استعمال کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ سال 2020ء میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 26 لاکھ 13 ہزار 901 چالان ٹکٹ جاری کئے گئے، سب سے زیادہ خلاف ورزیاں موٹر سائیکل سواروں کی طرف سے دیکھنے میں آئیں، 17 لاکھ 13 ہزار 602 موٹرسائیکل سواروں نے مختلف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کیں، ایک لاکھ 66 ہزار 564 کار سواروں، دو لاکھ 83 ہزار 576 رکشہ ڈرائیورز ، ایک لاکھ 85 ہزار 475 ٹرک ڈرائیوروں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے۔
اسی طرح اوورلوڈنگ سمیت دیگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چھ ہزار 182 بسوں، کمرشل ٹریکٹرز کو 15 ہزار 508 چالان، پک اپ کو 93 ہزار، فلائنگ کوچ کو 23 ہزار 911 جبکہ ویگن کو 64 ہزار 444 چالان ٹکٹ جاری کئے گئے، ٹیکسی کو 01 ہزار 834 جبکہ جیپ پیجارو کو 05 ہزار 717 چالان ٹکٹ جاری کئے گئے۔
سید حماد عابد نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق لاہور میں 60 لاکھ سے زائد گاڑیاں دوڑ رہی ہیں، صرف لاہور میں 42 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں اور اگر دیگر اضلاع کی رجسٹرڈ گاڑیوں کو بھی شامل کر لیا جائے تو یہ تعداد بہت زیادہ ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چالان کرنے کا مقصد ریونیو اکٹھا کرنا نہیں بلکہ اصلاح کرنا ہے کہ شہری ٹریفک قوانین کا احترام کریں۔