اسلام آباد: مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارے میں 6.44 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، تجارتی خسارے میں اضافے کی بنیادی وجہ گزشتہ دو ماہ (نومبر، دسمبر) کے دوران درآمدات میں اضافہ ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کی پہلی ششماہی جولائی سے لے کر دسمبر کے دوران ملکی تجارتی خسارہ 12 ارب 42 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے 11 ارب 67 کروڑ ڈالر سے 6.44 ارب ڈالر زیادہ ہے۔
جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی برآمدات میں محض پانچ فیصد اضافہ ہوا، جولائی سے لے کر دسمبر 2020ء تک برآمدات سے 12 ارب 10 کروڑ ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا جبکہ گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے دوران برآمدات کا حجم 11 ارب 52 کروڑ رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
پہلی ششماہی میں برآمدات میں 5 فیصد، دسمبر میں 18 فیصد اضافہ
’پاکستان نے برآمدات میں بھارت، بنگلہ دیش کو پیچھے چھوڑ دیا‘
وزیراعظم کا برآمدات میں اضافہ کیلئے بین الوزارتی رابطوں، پبلک پرائیویٹ شراکت داری بڑھانے پر زور
اسی طرح پہلی ششماہی میں پاکستان کا درآمدی بل گزشتہ برس کی اسی مدت کے 23.2 ارب ڈالر کے مقابلے میں 5.72 فیصد اضافے سے 24.52 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر دسمبر 2020ء کے دوران 32 فیصد اضافہ ہوا، دسمبر 2020ء میں تجارتی خسارہ کا حجم دو ارب 68 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ سال دسمبر میں یہ دو ارب تین کروڑ تھا۔
سالانہ اعتبار سے دسمبر 2020ء میں پاکستان کی برآمدات میں 18.31 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم دو ارب 35 کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ سال دسمبر میں برآمدات کا حجم ایک ارب 98 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
دسمبر 2020ء میں پاکستان نے پانچ ارب تین کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں جو دسمبر 2019ء کی چار ارب دو کروڑ ڈالر سے سے 25.25 فیصد زیادہ ہیں۔
ماہانہ بنیادوں پر بھی تجارتی خسارہ میں 25.55 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، نومبر 2020ء کے دوران تجارتی خسارہ دو ارب 13 کروڑ 70 لاکھ تھا جو دسمبر 2020 میں دو ارب 68 کروڑ پر جا پہنچا۔
ماہانہ اعتبار سے دسمبر 2020ء میں برآمدات میں 8.19 فیصد اضافہ ہوا جو دو ارب 35 کروڑ ڈالر کی رہیں جبکہ نومبر 2020ء میں دو ارب 17 کروڑ 40 لاکھ کی برآمدات ریکارڈ کی گئی تھیں، اسی طرح دسمبر 2020ء میں نومبر 2020ء کے مقابلے میں درآمدات کا حجم 16.79 فیصد اضافے سے چار ارب 31 کروڑ 10 لاکھ ریکارڈ کیا گیا۔