واشنگٹن: دنیا کے 500 مالدار ترین ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل پہلے دس میں سے آٹھ کا تعلق امریکا سے ہے جبکہ شعبہ کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ان ہی دس میں سے سات مالدار ترین افراد کا تعلق ٹیکنالوجی کے شعبے سے ہے۔
کاروبار و تجارت کے حوالے سے عالمی شہرت رکھنے والے ادارے بلوم برگ نے گزشتہ روز دنیا بھر کے مالدار ترین لوگوں کی فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق امریکی صنعت کار، اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے بانی ایلون مسک 188 ارب ڈالر دولت کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخصیت قرار دیئے گئے ہیں۔
بلوم برگ کی اس فہرست میں پہلی پوزیشن پر ایلون مسک کی موجودگی سب سے زیادہ حیران کن ہے کیونکہ آج سے ٹھیک ایک سال پہلے ان کی دولت صرف 29 ارب ڈالر تھی جو 2020ء میں عالمی کورونا وائرس کی وبا کے باوجود بڑھتی رہی اور 159 ارب ڈالر اضافے کے ساتھ اس وقت 188 ارب ڈالر پر پہنچ چکی ہے۔
یعنی صرف ایک سال کے دوران ایلون مسک کی دولت میں 650 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس اضافے کی وجہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کمپنیوں کے حصص کی قیمت ہے جو مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔
بلوم برگ کی اس رپورٹ کے بعد اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے حصص کی مالیت میں اور بھی اضافہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں جمعہ (8 جنوری) کی صبح تک ایلون مسک کی دولت مزید بڑھ کر 195 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔
ایمازون اور واشنگٹن پوسٹ جیسے اداروں کے مالک جیف بیزوز صرف چار ارب ڈالر فرق کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں اور ان کی موجودہ دولت 184 ارب ڈالر ہے۔
ٹیکنالوجی کی دنیا سے وابستہ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس ارب پتی افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں، جو اس وقت 132 ارب ڈالر کے مالک ہیں، جبکہ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ پانچویں نمبر پر ہیں اور ان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت کا اندازہ 99.9 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
گوگل کے شریک بانی لیری پیج 81.5 ارب ڈالر کے ساتھ فہرست میں آٹھویں جبکہ سرگئی برن 78.9 ارب ڈالر کے ساتھ نویں نمبر ہیں، ٹویٹر کے مالک جیک ڈورسی 13.1 ارب ڈالر کے ساتھ 159ویں نمبر ہیں، نیٹ فلیکس کے بانی ریڈ ہیسٹنگز ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی دولت کے مالک اور فہرست میں 444ویں نمبر پر ہیں۔