اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ایسٹ مینجمنٹ کمپنیز (اے ایم سیز) کے سرمایہ کاروں کے لیے ‘ڈیجیٹل آن بورڈنگ میکانزم’ متعارف کرا دیا۔
یہ طریقہ کار سرمایہ کاروں کو میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کے لیے بغیر رکاوٹ اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت دیتا ہے، اس سے قبل اکاؤنٹ کھولنے کے لیے سرمایہ کاروں کا خود موجود ہونا لازمی تھا لیکن مذکورہ میکانزم کے بعد سرمایہ کاروں کو نہ کاغذات جمع کرانے کی ضرورت ہو گی اور نہ ہی ان کا موقع پر موجود ہونا ہونا لازمی ہو گا۔
ایس ای سی پی نے اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک سرکلر جاری کیا ہے جو ایسٹ میجنمنٹ کمپنیز کو اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کے لیے صارفین کی تصدیق آن لائن کرنے کی اجازت دیتا ہے جبکہ سرمایہ کاروں کے تحفظ اور تمام متعلقہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک پر عمل پیرا ہونے کو یقینی بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ایس ای سی پی کا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
نومبر میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کیساتھ 1956 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں
کاروباری آسانی، سرمائے میں اضافے کیلئے ایس ای سی پی نے کیا اقدامات اٹھائے؟ سالانہ رپورٹ جاری
مزید براں اس میکانزم کے ذریعے سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے واٹس ایپ، سکائپ یا دیگر ویڈیو کالنگ ایپلی کیشنز کے ذریعے اصل دستاویزات کی تصدیق ڈیجیٹل طور پر ہی کی جا سکتی ہے۔ پہلے اکائونٹ کھولنے کے لیے سرمایہ کار کو دستاویزت پر خود دستخط کرنا پڑتے تھے لیکن اب اس مشکل کو بھی آسان کر دیا گیا ہے۔
ایس ای سی پی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈیجیٹل آن بورڈنگ میکانزم کمیشن کی مکمل طور پر ڈیجیٹائزیشن کا عکاس ہے جبکہ نان بینک فنانشل سیکٹر اور کیپیٹل مارکیٹ کی شرح نمو کو بھی یقینی بناتا ہے۔
ایس ای سی پی نے مزید کہا کہ فنانشنل ٹکنالوجی اور فنانشل انکلیوژن کا تیزی سے استعمال کرکے پاکستان میں سرمایہ کاروں کی ورچؤل آن بورڈنگ سے انوویشن اور میوچل فنڈز انڈسٹری میں مسابقت کو فروغ ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔