پاکستان اور بھارت کا ایٹمی اثاثوں، قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

972

اسلام آباد: نئے سال کے آغاز  پر پاکستان اور بھارت کے مابین ایٹمی اثاثوں اور 659 قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کر دیا گیا۔

گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بتایا کہ پاکستان میں جوہری اثاثوں کی فہرست باضابطہ طور پر وزارت خارجہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کر  دی گئی جبکہ نئی دہلی میں ہندوستانی وزارت خارجہ نے بھارتی جوہری اثاثوں کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کر دی۔

دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری کو پاکستان اور بھارت کے مابین جوہری تنصیبات اور سہولتوں کے خلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے کے تحت ایک دوسرے کو اپنے ایٹمی اثاثوں سے آگاہ کرتے ہیں، یہ عمل یکم جنوری 1992ء سے مسلسل جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس طرح دونوں ملکوں نے یکم جنوری 2021ء کو قیدیوں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کیا، پاکستان نے 319 بھارتی قیدیوں کی ایک فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کر دی جس میں 49 شہری اور 270 ماہی گیر قیدی شامل ہیں۔

اس طرح بھارتی حکومت نے بھی بیک وقت بھارت میں 340 پاکستانی قیدیوں کی فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کر دی  جن میں 263 عام شہری اور 77 ماہی گیر شامل ہیں۔

یہ اقدام پاکستان اور بھارت کے مابین قونصلر رسائی معاہدے کے مطابق ہے جس پر 21 مئی 2008ء کو دستخط ہوئے تھے، اس معاہدے کے تحت کے دونوں ممالک کو ہر سال دو بار یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔ .

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here