اسلام آباد: رواں سال 2020ء کے دوران پاکستانی کمپنیوں نے حصص کی فروخت سے 35.4 ارب روپے کی بلاسود سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔
دوران سال چار نئی کمپنیاں پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کی فہرست میں شامل ہوئیں جبکہ 14 کمپنیوں نے رائٹ شیئرز ایشو کئے۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران میں پاکستانی کمپنیوں نے سٹاک مارکیٹ کے ذریعے 35 ارب روپے سے زیادہ کی بلا سود سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔
پاکستان سٹاک مارکیٹ کے ذریعے چار نئی کمپنیوں نے سرمایہ کاروں کو اپنے حصص فروخت کئے ہیں جن میں سٹیل، میٹ پراسیسنگ ، ٹیلی کام اور کیمیکلز کی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان کمپنیوں نے حصص کی فروخت سے مجموعی طور پر 8.4 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
کنسٹرکشن سیکٹر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
لاہور کے راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں آٹھ ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع
’پاکستان چینی کمپنیوں سمیت غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پراُمید‘
اس کے ساتھ ساتھ 14 دیگر کمپنیاں جن کے حصص قبل ازیں پی ایس ایکس میں تجارت کےلئے دستیاب تھے، ان کمپنیوں نے دوران سال رائٹ شیئرز کے اجراء سے 27 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔
کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پی ایس ایکس میں آئی پی اوز اور رائٹ شیئرز کا اجراء ناصرف حوصلہ افزا ہے بلکہ پاکستان میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی سرمایہ کی مارکیٹ کی کارکردگی کا عکاس ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے دوران 35.7 ارب روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی تھی جن میں ایک آئی پی او اور 17 کمپنیوں کی جانب سے رائٹ شیئرز کا اجراء کیا گیا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق آئی پی او کے تحت کمپنی نے پانچ ارب روپے جبکہ رائٹ شیئرز کے ذریعے 17 کمپنیوں نے 30 ارب روپے اکٹھے کئے تھے جن میں ہسکول کے آٹھ ارب روپے، حب پاور کے سات ارب روپے اور میپل لیف سیمنٹ کے چھ ارب روپے کے رائٹ شیئرز کا اجرا نمایاں رہا تھا۔
دوسری جانب عارف حبیب لمیٹڈ نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ سال 2021ء کے دوران سیمنٹ، سٹیل، آئل مارکیٹنگ، آٹو اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں 20 تا 22 ارب روپے کی نئی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق سٹاک مارکیٹ کی بہتر کارکردگی کے باعث مزید کئی کمپنیاں آئی پی او کا سٹیٹس حاصل کریں گی اور اس حوالہ سے شیل پٹرولیم پہلے ہی 16 ارب روپے کے رائٹ شیئرز کے اجرا کا اعلان کر چکی ہے۔