وزارت خزانہ نے پانچ ماہ کی اقتصادی کارکردگی کی رپورٹ جاری کر دی

962

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران اقتصادی کارکردگی کی رپورٹ جاری کر دی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت ادائیگیوں میں توازن، بیرونی ادائیگیوں میں عدم پائیداریت اور کورونا کی عالمگیر وباء سے پیدا شدہ بحران سے بحالی کی جانب گامزن ہے اور جاری مالی سال میں مضبوط بڑھوتری سے اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جولائی سے لیکر نومبر 2020ء تک سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 26.9 فیصد اضافہ ہوا، جاری مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 11.8 ارب روپے کی ترسیلات زر موصول ہوئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں ترسیلات زر کا حجم 9.3 ارب ڈالر تھا۔

پانچ ماہ میں تجارتی خسارہ میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال جولائی سے نومبر کے دوران تجارتی خسارہ کا حجم 8.1 ارب ڈالر تھا جو جاری مالی سال کی اسی مدت میں 8.6 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جاری مالی سال میں درآمدات و برآمدات دونوں میں معمولی اضافہ ہوا۔

حسابات جاریہ کے کھاتوں میں پاکستان نے نمایاں بہتری دکھائی ہے، جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتے 1.6 ارب ڈالر فاضل رہے، گزشتہ مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا حجم منفی 1.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، مجموعی قومی پیداوار کے حوالہ سے حسابات جاریہ کے کھاتے 1.4 ارب ڈالر فاضل رہے ہیں۔

جولائی تا اکتوبر ملک میں  براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 150.9 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، اس عرصہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 317.4 ملین ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم  126.5 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، سرکاری و نجی فورٹ پولیو سرمایہ کاری میں اس عرصہ کے دوران عمومی طور پر کمی کا رحجان رہا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق 20 دسمبر 2019ء کو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم  17.59 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، 21 دسمبر2020ء کو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 20.29  ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، یعنی ایک سال کے عرصہ میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2.7 ارب ڈالر کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے لے کر نومبر 2020ء تک فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے محصولات میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں چار فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا حجم 1623 ارب روپے تھا، جاری مالی سال میں یہ حجم  1688 ارب روپے ہے۔

نان ٹیکس محصولات کی وصولیوں میں اس عرصہ کے دوران 5.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، وفاقی مصارف میں 13.5 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی سے لیکر نومبر 2020ء تک وفاقی مصارف کا حجم  1920 ارب روپے رہا، گزشتہ سال کی اسی مدت میں وفاقی مصارف کا حجم 1631 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت فنڈز کے اجراء میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 8 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پی ایس ڈی پی کے تحت 296.3 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے ، جاری مالی سال میں 18 دسمبر تک پی ایس ڈی ڈی کے تحت 320.2 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔

مالیاتی خسارہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 33.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، جولائی تا نومبر 2020ء مالیاتی خسارہ کا حجم 753 ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مالیاتی خسارہ کا حجم  564 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

جاری مالی سال میں زرعی قرضوں کی فراہمی میں عمومی اضافہ کا رحجان دیکھنے میں آیا، جاری مالی سال میں زرعی قرضوں کا حجم  357.8 ارب روپے ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں تین فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں زرعی قرضوں کا حجم 347.4 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اکتوبر تک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 5.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جاری مالی سال میں پاکستان کی سٹاک کیپٹل مارکیٹ اور نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے شعبہ نے بہترین کارکردگی دکھائی، پاکستان سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ اور20 دن میں 24.21 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا اور انڈیکس نے 40 ہزار پوائنٹس کے حد کو کامیابی سے عبور کر لیا ہے، 21 دسمبر کو انڈیکس 43334 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا۔

نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں 42.56 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جولائی تا نومبر 2020 تک دس ہزار 236 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی، گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7180 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔ ڈالر کے حساب سے مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 25.99 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان کی معیشت اس وقت دو بحرانوں سے بحالی کی جانب گامزن ہے، پہلا بحران 2018ء اور 2019ء میں ادائیگیوں میں توازن اور بیرونی ادائیگیوں میں عدم پائیداریت کی صورت میں درپیش تھا جس کی وجہ سے حکومت کلی معیشت کے ایڈجسٹمنٹس پر مجبور ہوئی۔

دوسرا بحران فروری سے اگست تک کورونا وائرس کی عالمگیر وبا اور اس کے نتیجہ میں لاک ڈاون سے پیدا ہوا جس سے پاکستان بھی متاثرہوا ہے، پاکستان کی معیشت دونوں بحرانوں سے بحالی کی جانب گامزن ہے اور جاری مالی سال میں مضبوط بڑھوتری سے اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔

وزارت خزانہ نے توقع ظاہر کی کہ حکومت کی ہدف پر مبنی پالیسیوں اور پاکستان کے تجارتی و ترقیاتی شراکت داروں کی معاونت سے کورونا کے باعث لگائی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے اقتصادی بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here