’آن لائن نفرت انگیز مواد، نسل کشی اور قتل عام کا باعث بن سکتا ہے‘

آن لائن نفرت انگیز مواد انسانی وقار اور زندگیوں کے لیے انتہائی سنگین چیلنج بن چکا، فیس بک نگرانی کے لئے ٹھوس اقدامات کرے، اقوام متحدہ کا مطالبہ،

587
فوٹو: ایسوسی ایشن فار پروگریسو کمیونیکیشن

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہر فرنینڈ ڈی ویرینس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے نگرانی بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ فیس بک پر متنازع مواد اور خاص طور پر نفرت انگیز مواد سے متعلق فیصلے کرنے سے قبل مذہبی، لسانی اقلیتوں اور نسلی حقوق پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ آن لائن نفرت انگیز مواد آج انسانی وقار اور زندگیوں کے لیے انتہائی سنگین چیلنج بن چکا ہے۔

اقوام متحدہ کے اقلیتوں کے مسائل کے خصوصی رپورٹر فرنینڈ ڈی ویرینس نے کہا ہے کہ اقلیتیں آن لائن نفرت انگیز تقریر کا سب سے زیادہ ممکنہ ہدف ہیں اور ان کے خلاف آن لائن نفرت انگیز مواد اکثر دنیا کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور یہ نسل کشی اور قتل عام کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

انہوں نے فیس بک کے نگرانی بورڈ کے حالیہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ بورڈ نے نفرت انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے چھ اپیلیں منظور کی ہیں کیونکہ نفرت انگیز مواد آج انسانی وقار اور زندگی کے لیے انتہائی اہم چیلنجز میں سے ایک ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہر فرنینڈ ڈی ویرینس نے کہا کہ نفرت انگیز مواد پر فیس بک کے معاشرتی معیار اقوام متحدہ کی سٹریٹجی اور پلان آف ایکشن پر مبنی ہونے چاہیئں جس کے تحت بین الاقوامی قوانین اور لسانی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔

انہوں نے فیس بک کے نگرانی بورڈ سے مطالبہ کیا کہ وہ آن لائن اظہار رائے خاص طور پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے منظم اور ٹھوس اقدامات کرے جو دنیا بھر میں اقلیتوں کے موثر تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے۔

فرنینڈ ڈی ویرینس نے کہا کہ وہ آن لائن نفرت انگیز مواد کی روک تھام اور اقلیتوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے فیس بک کے نگرانی بورڈ کے ساتھ تعمیری کام جاری رکھیں گے۔

ادھر فیس بک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ فیس بک کا نگرانی بورڈ اس کا اپنا سپریم کورٹ ہے جو ایک آزاد ادارے کے طور پر فیس بک کے اعتدال پسند فیصلوں پر نظرثانی کرتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here