پانچ ماہ میں پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہو گئیں

فری لانسرز کیلئے ٹیکس چھوٹ اور بیرون ملک سے فنڈز منگوانے پر سٹیٹ بینک کی جانب سے قوانین میں نرمی کے فوائد آئی ٹی انڈسٹری کی برآمدات میں اضافے کی صورت سامنے آنے لگے

973

کراچی: جاری مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات 39 فیصد اضافے سے 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کی  تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے ابتدائی پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس کا حجم 54 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

سالانہ اعتبار سے نومبر 2020ء میں آئی ٹی برآمدات کا حجم 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا جو نومبر 2019ء کے 11 کروڑ 100 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 51 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح ماہانہ لحاظ سے اکتوبر 2020ء میں آئی ٹی سروسز کی 15 کروڑ 10 ڈالر برآمدات کی نسبت نومبر 2020ء میں 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کا فری لانسرز کو ٹیکس چھوٹ دینا، بیرونِ ملک سے فنڈز منگوانے اور ترسیلاتِ زر کے قوانین میں نرمی کرنا ہے۔

یہ بھی مدِنظر رہے کہ کچھ عرصے سے پاکستان آئی ٹی کی برآمدات سے خاطر خواہ فوائد سمیٹنے کیلئے کوشاں ہے، تاہم دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستانی فری لانسرز کی اجرت کم ہونے کی بنیادی وجہ دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کا غیرمستحکم ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیۓ:

’500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں‘

پاکستان میں تیار کردہ برقی گاڑیوں پر کتنا ٹیکس لگے گا؟

سویڈش کمپنیوں کو پاکستانی آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت

پاکستان کی ہواوے سمیت دیگر عالمی کمپنیوں کو آئی ٹی سیکٹر میں شراکت داری کی دعوت

آئندہ 10 سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان

ڈرون ٹیکنالوجی کے محفوظ استعمال کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ

مزید برآں کورونا وباء کے باعث دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام جاری رکھنے کا کہا تھا جس کے بعد سے اب تک بیشتر کمپنیوں کے ملازمین ‘ورک فرام ہوم’ کر رہے ہیں، اس کلچر کے نتیجے میں آئی ٹی سے متعلق سولیوشنز پر زیادہ انحصار کیا جا رہا ہے، آئی ٹی کمپنیوں نے اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور ملازمین کے کام کی نوعیت کو بروقت سمجھ کر ٹیک کمپنیاں مؤثر کاروبار کرنے میں کامیاب نظر آ رہی ہیں۔

پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے شعبہ تحقیق کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا ہے کہ آئی ٹی کی برآمدات کی شرح نمو میں اضافے کے باعث غیرملکی کرنسی پاکستان آئے گی، اس بنا پر روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم کام کرنے والے افراد کو اچھی اجرت کی نوکریاں بھی مل پائیں گی جس کے باعث گھروں سے کام کرنے والوں کو فائدہ ہو گا، اکانومی کو ڈیجیٹائز کرنے کا یہ ایک اچھا موقع ہے جو رسمی معیشتت کی شرح نمو میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی برآمدات کا امکان تارکین وطن پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافے سے کہیں زیادہ ہے اور اس سے مقامی ہنرمندوں کو مناسب مراعات اور سمت ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here