کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) نے تعمیراتی صنعت میں استعمال ہونے والے خام مال، سٹیل اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے خلاف سازش قرار دے دیا۔
چئیرمین بلڈرز ایسوسی ایشن فیاض الیاس نے اپنے ایک بیان میں وفاقی حکومت سے ملکی معیشت کو بحال کرنے کے حکومتی اقدامات کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
فیاض الیاس نے کہا کہ اس حقیقت سے قطع نظر کہ تمام خام مال مقامی سطح پر تیار کیا جاتا ہے، سیمنٹ اور سٹیل مینوفیکچررز نے سیمنٹ کی (50 کلوگرام) فی بوری 625 روپے اور سریہ کی قیمت ایک لاکھ 26 ہزار 500 روپے فی ٹن کر دی ہے جس کو کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
“ایسا لگتا ہے کہ سیمنٹ اور سٹیل مافیاز تعمیراتی صنعت کو کچلنے کے درپے ہیں۔”
یہ بھی پڑھیے:
پنجاب حکومت نے پانچ سیمنٹ فیکٹریاں قائم کرنے کی اجازت دیدی
تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی، سیمنٹ کی فروخت میں 16.61 فیصد اضافہ
چئیرمین آباد فیاض الیاس نے مزید کہا کہ سیمنٹ اور سٹیل تعمیراتی صنعت کا لازمی جزو ہیں لیکن دونوں مصنوعات تیار کرنے والے کسی بھی جواز کے بغیر پیسہ بنانے میں مگن ہیں جبکہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بےبس دکھائی دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زراعت کے بعد دوسری بڑی صنعت کنسٹرکشن انڈسٹری ہے جو وسیع پیمانے پر روزگار فراہم کر رہی ہے، اسی وجہ سے وزیراعظم عمران خان مذکورہ انڈسٹری کو اتنی اہمیت دے رہے ہیں اور انہوں نے کم آمدن والے طبقات کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم شروع کی تھی۔
آباد کے چئیرمین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سٹیل اور سیمنٹ کارٹلز وزیراعظم کے ہاؤسنگ منصوبے کے خواب کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے سٹیل اور سیمنٹ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی درخواست کی تاکہ تعمیراتی انڈسٹری اور ملکی معیشت کو اپنے پاؤں پے کھڑا کیا جاسکے۔