سمگل شدہ پٹرول بیچنے والے پمپوں کو سات دن کی مہلت، سخت کارروائی کا عندیہ

سمگل شدہ پٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے والے پٹرول پمپوں کے لائسنس ضبط کر لیے تو دوبارہ بحال نہیں ہوںگے، وزیر داخلہ کی وارننگ

660

اسلام آباد: حکومت نے نے پٹرول کے سمگلروں کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیرقانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، سمگل شدہ پٹرول فروخت کرنے والے پمپوں کے لائسنس ضبط کر لئے جائیں گے۔

بدھ کو وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں سمگلنگ کی روک تھام بالخصوص تیل کی سمگلنگ کے حوالہ سے معاملات پر غور کیا گیا، اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ، وزیر خزانہ، وزیر بحری امور، مشیر تجارت، چیئرمین ایف بی آر اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ یہ ایک اہم سیاسی فیصلہ ہے اور وزیراعظم نے انہیں ذمہ داری تفویض کی ہے کہ فوری طور پر ملک بھر میں سمگلنگ کے پٹرول کی فروخت بند کرائیں کیونکہ اس سے ملکی معیشت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں موبائل فونز کی سمگلنگ روک کر سالانہ دو ارب ڈالر کا ریونیو بچانے اور سمگل شدہ ملبوسات کی روک تھام کے ذریعے اربوں روپے بچانے پر ایف بی آر کے کردار سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ناصرف محصولات کی وصولی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ کورونا وبا کے باوجود ملکی ٹیکسٹائل کی صنعت کو فروغ ملا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک میں غیرقانونی طور پر پٹرول کے استعمال، سمگلنگ اور اس کی فروخت کی معلومات دینے کی حوصلہ افزائی اور لوگوں میں اس حوالہ سے شعور اجاگر کرنے کیلئے میڈیا کے ذریعے مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے تمام پٹرول پمپ جو سمگل شدہ پٹرول کی فروخت میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف سات دن میں سخت کارروائی کی جائے گی اور ان کے لائسنس ضبط کر لئے جائیں گے اور انہیں دوبارہ پٹرول پمپ چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے تقریباً دو ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ سات ارب ڈالر کی سمگلنگ روکنے کیلئے اقدامات کرے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here