اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فور وہیلرز کے لیے بھی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی۔
اس حوالے سے وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر اے ایس ٹی (ایکسلریٹڈ سیلز ٹیکس) اور اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹائی جائے گی۔
منگل کو ایک ٹویٹ میں حماد اظہر نے مقامی طور پر تیار شدہ الیکٹرک گاڑیوں کے سلسلے میں ٹیکس معاملات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقامی تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح ایک فیصد ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز پر ایک فیصد سیلز ٹیکس کی شرح 50 کلو واٹ تک ہو گی جب کہ لائٹ کمرشل گاڑیوں پر یہ شرح 150 کلو واٹ تک کی گاڑیوں پر ہو گی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں الیکٹرک بسوں کی مینوفیکچرنگ، دو نئی کمپنیاں میدان میں
جلد لاہور کی سڑکوں پر برقی بسیں چلتی نظر آئیں گی
چین نے دنیا کی سب سے سستی برقی کار تیار کر لی، قیمت صرف 930 ڈالر
ٹیسلا کا برقی گاڑیوں کیلئے بیٹری سیلز کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ یونٹ لگانے کا منصوبہ
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ چارجنگ کے آلات پر ڈیوٹی ایک فی صد تک ہو گی، جب کہ الیکٹرک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پہلے ہی لاگو نہیں ہوتی، نیز الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے پلانٹس اور مشینری کی درآمد ڈیوٹی فری ہو گی۔
مینوفیکچررز کے لیے پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے پارٹس کی درآمد پر صرف ایک فی صد ٹیکس رکھا گیا ہے، جبکہ انفارمیشن کمیونی کیشن ٹیکنالوجی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن اور سالانہ رینیول فیس بھی ختم کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ کے دوران ہی وفاقی کابینہ نے مقامی طور پر تھری وہیلر برقی گاڑیاں تیار کرنے اور سمارٹ فونز کی مینوفیکچرنگ کے حوالے سے پالیسی منظور کی تھی۔