اسلام آباد: دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے مثبت پیشرف کرتے ہوئے سری لنکا حکومت نے پاکستان سے درآمدی کینوؤں پر ڈومیسٹک ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
وزارتِ تجارت کے حکام کے مطابق سری لنکا کو بہترین معیار کا کینو برآمد کرنے والوں میں پاکستان ایک بڑا برآمدکنندہ ہے لیکن گزشتہ ماہ سری لنکا نے اچانک درآمدی کینو پر ڈومیسٹک ٹیکس 30 سری لنکن روپے سے بڑھا کر 160 روپے کر دیا تھا جس سے کینو کی برآمدات پہلے سے چار گناہ مہنگی ہونے کا خدشہ تھا۔
اگرچہ ٹیکس تمام ممالک سے کینو کی درآمد پر بڑھایا گیا تھا لیکن سب سے زیادہ پاکستانی برآمد کنندگان متاثر ہو سکتے تھے کیونکہ سری لنکا کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت کینو کی برآمدات پر بھی پاکستان ٹیکس چھوٹ حاصل ہے۔
علاوہ ازیں ملک میں کینو کے رواں سیزن کا آغاز ہو گیا ہے اور اگر سیس میں اضافہ برقرار رکھا جاتا تو پاکستان کے برآمداتی آرڈرز محدود ہو سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے:
پھلوں کی برآمدات میں 3.80 فیصد، سبزیوں میں 27.95 فیصد اضافہ
پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپ کو کینو کی برآمد پر پابندی کیوں لگائی؟
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) کے برآمدکنندگان اور سری لنکن درآمدکنندگان نے ٹیکس میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سری لنکن حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ وزارتِ تجارت نے کولمبو میں اپنی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ نمائندہ عاصمہ کمال کے ذریعے متعلقہ سری لنکن حکام کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کی جس کے باعث مسئلے کو احسن طریقے سے حل کر لیا گیا ہے۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق اضافی ٹیکس واپس لینے کے فیصلے کورونا وائرس کے باعث درپیش مشکل حالات میں پاکستانی کینو کے برآمدکنندگان کو اب کافی مدد ملے گی۔
سری لنکن حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے پی ایف وی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس واپس لینے سے پاکستان کو رواں سال ساڑھے تین لاکھ ٹن کینو کی برآمدات کا ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
سربراہ پی ایف وی اے وحید احمد نے مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزارتِ تجارت کے حکام کے اقدامات کے علاوہ سری لنکا میں تعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ نمائندہ کی کوششوں کو بھی سراہا، عاصمہ کمال نے سری لنکن حکام کے ساتھ معاملے کو مؤثر انداز میں اٹھایا تھا۔
اس سے قبل پی ایف وی اے نے 30 نومبر 2020ء کو سری لنکا کی جانب سے پاکستانی کینو پر ٹیکس میں اضافے کی نشاندہی کی تھی۔
یہ بھی مدِنظر رہے کہ رواں برس کینو کے برآمدکنندگان نے ساڑھے تین لاکھ کینو برآمد کرنے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے 50 ہزار میٹرک ٹن اضافی کینو کی برآمدات کا عزم کیا ہے، کینو کی برآمدات سے پاکستان کو 210 ملین ڈالر غیرملکی زرِ مبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ سری لنکا کی جانب سے کینو کی درآمد پر مقامی ٹیکس میں کمی خوش آئند ہے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ سری لنکا کی نے کینو کی درآمد پر مقامی ٹیکس کم کر دیا ہے، یہ ٹیکس 160 روپے فی کلو سے کم کر کے 30 روپے فی کلو کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کولمبو میں پاکستان کی تجارتی اتاشی کی کوششوں کو سراہتا ہوں، اس سلسلے میں سری لنکا کی حکومت کے بھی شکرگزار ہیں۔
مشیر تجارت نے کہا کہ پاکستان میں سٹرس کی برآمد کا سیزن شروع ہو گیا ہے اور سری لنکا چھوٹے کینوؤں کے لئے ایک اہم منڈی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان سے گزارش ہے کہ وہ ایسے معاملات کے بارے میں وزارت تجارت کو آگاہ کرتے رہیں تاکہ بروقت کارروائی کی جاسکے، پھل اور سبزیوں کی برآمد ہماری سٹریٹجک تجارتی پالیسی کا ایک اہم جزو ہے ۔