فیصل آباد: دنیا بھر میں چاول کی مجموعی پیداوار 483 ملین ٹن اور پاکستان میں 6 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ پاکستان دنیا بھر میں چاول پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں چودھویں نمبر پر آ گیا ہے۔
نیز چھ ملین ٹن چاول کی پیداوار میں سے پاکستان دنیا بھر کے مختلف ممالک کو پونے چار ملین ٹن چاول برآمد کرتا ہے، یوں چاول برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ دنیا کے چاول درآمد کنندگان بڑے ملکوں میں نائیجیریا، ایران، چین، فلپائن اور انڈونیشیا جبکہ چاول برآمد کرنے والے ممالک میں انڈیا، ویت نام، تھائی لینڈ، پاکستان، برازیل اور یوراگوئے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
درآمدی آرڈر کم، چاول کی قیمت گر گئی
چاول کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے پاکستان چین کا مشترکہ انقلابی منصوبہ
پاکستان نے بالآخر یورپی یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کر دیا
پاکستانی طلباء نے چاول کی کوالٹی کی جانچ کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی سافٹ وئیر تیار کر لیا
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کپاس کے بعد چاول دوسری بڑی نقد آور فصل ہے جو کل کاشتہ رقبہ کے 11 فیصد پر کاشت کی جاتی ہے اور جس سے سالانہ دو ارب روپے کا زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ چاول کے کل کاشتہ رقبہ میں سے 71 فیصد پنجاب میں کاشت ہوتا ہے اور چاول کی ملکی پیداوار کا 63 فیصد پنجاب سے حاصل ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امسال صوبہ پنجاب میں 43 لاکھ 98 ہزار ایکڑ رقبہ دھان کے زیر کاشت لایا گیا جس سے 34 لاکھ 15 ہزار ٹن چاول کی پیداوار حاصل ہو ئی، اس طرح اوسط پیداوار 35 من فی ایکڑ رہی۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے دھان کی 22 اقسام متعارف کرائی گئی ہیں جن میں سے 13 اقسام اس وقت پنجاب میں عام کاشت کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں دھان کی زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام کی دریافت پر تحقیق کے نتیجہ میں 1947-48ء کے مقابلہ میں اب تک دھان کے زیر کاشت رقبہ میں 530 فیصد، پیداوار میں 1195 فیصد جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں 120 فیصد اضافہ ہوا ہے۔