اسلام آباد: گزشتہ ایک دہائی کے دوران ڈیجیٹل فنانشل سروسز پر سائبر حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 کی عالمی وبا کے باعث زیادہ تر صارفین بینکوں سے رقوم نکالنے، دوسرے افراد کو منتقل کرنے اور بلز کی ادائیگی کے لئے آن لائن خدمات سے استفادہ کو ترجیح دیتے ہیں۔
چونکہ ہماری روزمرہ زندگی میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز کی اہمیت اور استعمال بڑھ چکا ہے جس کی وجہ سے سائبر حملوں کے خدشات میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ دس سال کے دوران ڈیجیٹل فناشل سروسز پر سائبر حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
ڈیجیٹل فناشل سروسز پر سب سے زیادہ حملوں کی وجہ سے مالی خدمات کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جس سے مالیاتی استحکام کو ممکنہ لاحق خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔
عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ مالیات کی آن لائن خدمات کے شعبہ کو ان حملوں اور صارفین کی رقوم کے تحفظ کے لئے عالمی برادری سائبر میپنگ اینڈ رسک کوانٹی فیکیشن اور قوانین کو مزید موثر بنانے پر توجہ دے جبکہ حملہ کی صورت میں جلد اقدامات کی استعداد کار، معلومات اور تجربات کی شیئرنگ پر آمادگی اور نظام کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔