اسلام آباد: حکومت نے ساڑھے 31 ہزار غیر مستحق افراد کو احساس پروگرام کے ڈیٹابیس میں سے نکال دیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کابینہ کو احساس کفالت پروگرام کے تحت ادائیگیوں، احساس نیشنل سوشیو اکنامک سروے اور کوویڈ ریلیف فنڈ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ پرانے سماجی تحفظ اور تخفیف غربت سروے میں کافی غلطیاں اور ابہام موجود تھے جس کی وجہ سے غیرمسحق افراد کو ادائیگیاں کی گئیں۔31 ہزار 543 غیر مستحق افراد کو ڈیٹابیس میں سے نکال دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
احساس کفالت پروگرام کے تحت 70 لاکھ مستحقین کو ادائیگی کا عمل شروع
بھاری سبسڈیز سے جان چھڑا کر 500 ارب روپے بچانے کا حکومتی منصوبہ
احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر بی بی سی کی ایک سو بااثر خواتین میں شامل
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ اس وقت نیا سروے تکمیل کے مراحل میں ہے جو جدید ڈیجیٹل بنیادوں پر گھر گھر جا کر کیا جا رہا ہے۔ احساس پروگرام 70 لاکھ افراد کو رقوم کی مد میں مدد فراہم کرے گا جس میں اب تک 23 لاکھ افراد کو رقوم دی جا چکی ہیں۔
کوویڈ ریلیف فنڈ کے بارے انہوں نے بتایا کہ علامی ڈونرز نے مذکورہ فنڈ میں 1.081 ارب روپے جمع کرائے، مقامی طور پر 3.805 ارب روپے موصول ہوئے اور فنڈ کی مجموعی مالیت 4.886 ارب روپے ہو گئی، حکومت نے اپنی طرف سے اس رقم کو بڑھا کر 24.43ارب روپے کر دیا ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ اس فنڈ سے ادائیگیاں مکمل طور پر شفاف طریقے سے کی جا رہی ہیں، اس فنڈ سے اب تک 20 لاکھ افراد کو ایمرجنسی کیش فراہم کیا جا چکا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے جس کی تائید بین الاقوامی ادارے کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک سے غربت کا خاتمہ ان کا مشن ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کورونا وبا کے پیش نظر غریب ریڑھی بانوں کے لئے ریڑھی بازار قائم کرنے کا جائزہ لیا جائے تاکہ ان کا روزگار متاثر نہ ہو۔
بعد ازاں میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے کہ سبسڈیز ٹارگٹڈ ہونی چاہییں، احساس پروگرام ڈیٹابیس سے غیرمستحق افراد کو نکالا ہے، ایک ایسا ڈیٹا تیار کر رہے ہیں جس کے ذریعے صرف مستحق لوگوں کو سبسڈی ملے گی۔