لاہور: پاکستان بیرونی قرضہ ادائیگیوں کے شیڈول کے تحت سعودی عرب کو دو ارب ڈالر واپس کرے گا۔
معاملے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو قرضے کی مد میں پاکستان رواں ماہ دسمبر میں ایک ارب ڈالر ادا کرے گا جبکہ بقیہ ایک ارب ڈالر آئندہ سال ادا کیے جانے کا امکان ہے۔
سعودی عرب کو ادائیگی کیلئے پاکستان نے متبادل ذرائع سے رقم کا انتظام کیا ہے، دوست ملک چین سے ڈیڑھ ارب ڈالر ادھار لیا جائے گا جبکہ پاکستان آئندہ کچھ ہفتوں کے دوران یوروبانڈز بھی جاری کرے گا جس سے 700 ملین ڈالر کے قریب حاصل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
رواں سال حکومت نے کتنا قرضہ لیا اور کتنا واپس کیا؟
متحدہ عرب امارات سے ملنے والے 3 ارب ڈالرز پر 2.18 فیصد سودعائد
پاکستان کا عالمی طاقتوں سے قرضوں کیلئے مہلت میں مزید توسیع کا مطالبہ
جی 20 وزرائے خزانہ اجلاس، غریب ملکوں کو قرض ادائیگی میں مزید چھ ماہ مہلت دیدی
اکتوبر 2018ء میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کیلئے سعودی عرب نے تین سال کے لیے 6.2 ارب ڈالر پیکیج فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس میں پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن سے متعلق مسائل حل کرنے کے لیے تین ارب ڈالر کی مالی معاونت اور ملتوی شدہ ادائیگیوں پر 3.2 ارب ڈالر کی تیل فراہمی شامل تھی۔
پاکستان نے سعودی عرب کو رواں برس مئی میں پہلے سے ہی تین ارب ڈالر کے پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر واپس کر دیے ہیں۔