نیویارک: کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک امریکی ارب پتیوں کی دولت میں ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہو چکا ہے جس سے ملک میں امراء پر زیادہ ٹیکس لگائے جانے بارے بحث بھی چل پڑی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی سٹڈیز اینڈ امریکنز فار ٹیکس فیئرنس کی جانب سے گزشتہ روز جاری ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک 651 امریکی ارب پتیوں کی مجموعی دولت مارچ 18 کی 2.95 کھرب ڈالر کی سطح سے بڑھ کر اس وقت 4.01 کھرب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کے باوجود دو ماہ میں دنیا کے 25 ارب پتیوں کی دولت میں بے پناہ اضافہ
مصدق ذوالقرنین جرابیں بیچ کر ارب پتی کیسے بن گئے؟
وباء کے باوجود ایک سال میں بل گیٹس سے زیادہ اور دنیا کا دوسرا امیر ترین بننے والا شخص
مصری ارب پتی شخصیت کی پاکستان میں ایک لاکھ ہائوسنگ یونٹس تعمیر کرنے میں دلچسپی
اس سے قبل امریکی تاریخ میں دولت کے چند افراد کی ہاتھوں میں محدود ہونے کی کوئی مثال نہیں اور یہ اضافہ امریکی کانگریس میں زیر بحث 916 ارب ڈالر کے حکومتی ریلیف پیکیج سے بھی زیادہ ہے۔
ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فرانک کلیمنٹ نے کہا ہے کہ امریکی ارب پتیوں نے وباء کے دوران اتنی دولت کمائی ہے کہ اگر وہ 916 ارب ڈالر کا حکومتی زیر بحث پیکیج بھی ادا کر دیں تو ان کے وبا سے قبل کے اثاثوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک کھرب ڈالر کا مطلب ہے کہ اندازاََ 30 کروڑ امریکیوں کو فی کس 3 ہزار ڈالر ادا کیے جا سکتے ہیں۔
امریکا میں اب یہ بحث چل نکلی ہے کہ امیر ترین افراد پر بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں تاکہ ان کے دوسرے لوگوں کے درمیان دولت کا بڑھتا فرق کم کیا جا سکے۔