وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو ایک اور وزارت مل گئی

717

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو ریونیو ڈویژن قلمدان بھی سونپ دیا، اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اب وزیر خزانہ کے ساتھ وزیر ریونیو کی ذمہ داریاں بھی ادا کریں گے۔

11 دسمبر کو حفیظ شیخ نے بطور وزیر خزانہ حلف اٹھایا تھا، ایوان صدر میں ایک تقریب کے دوران صدر مملکت عارف علوی نے حفیظ شیخ سے وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس سے قبل وہ 20 اپریل 2019ء سے بطور معاونِ خصوصی برائے خزانہ و محصولات کام کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: 

حفیظ شیخ کو مشیر سے اچانک وزیر خزانہ کیوں بنایا گیا؟

تنقید سامنے آنے پر جاوید جبار 10ویں این ایف سی ایوارڈ سے مستعفی

شیخ رشید نے ریلوے کا چارج چھوڑ دیا، اعظم سواتی نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

7 دسمبر 2020ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ وزیراعظم کے مشیر اور معاونین چونکہ کے منتخب ارکان نہیں ہیں اس لیے کابینہ کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کر سکتے۔

حفیظ شیخ منتخب رکن اسمبلی نہیں ہیں، اس لیے ان کی بطور وفاقی وزیر تعیناتی غیرمعمولی بات ہے، ان کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن آئین کے آرٹیکل 92 (1) اور 91(9) کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ 2018ء میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مفتاح اسماعیل کو بھی آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت مشیرِ خزانہ سے وفاقی وزیر خزانے بنایا تھا۔

اندرونی ذرائع کے مطابق ’’آئینی تقاضوں کے پیش نظر حکومت کو آئندہ چھ ماہ کے دوران حفیظ شیخ کو رکنِ پارلیمنٹ بنوانا ہو گا، یہ بھی متوقع ہے کہ مارچ 2021ء میں ہونے والے سینیٹ الیکشن کے دوران انہیں سینیٹر منتخب کرا لیا جائے۔”

آئین مشیران کو این ایف سی ایوارڈ کی سربراہی کی اجازت نہیں دیتا، اس لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حفیظ شیخ کی جانب سے 10ویں این ایف سی ایوارڈ کی سربراہی اور اس کے اجلاسوں کی صدارت کرنے کی مخالفت کی تھی تاہم وزیر خزانہ بننے کے بعد حفیظ شیخ اب این ایف سی ایوارڈ کی سربراہی کر سکیں گے۔

22 جولائی 2020ء کو حزب اختلاف کی جماعتوں اور بلوچستان ہائی کورٹ کے این ایف سی ایوارڈ کے خلاف فیصلے کے بعد حفیظ شیخ کو کمیشن کی چئیرمین شپ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here