کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) نے مہنگی لیز پر حاصل کردہ اے ٹی ار-72 طیارے اپنے فضائی بیڑے سے الگ کر دیے ہیں۔
اے ٹی آر 2015ء میں پی آئی اے کی جانب سے مہنگی لیز پر حاصل کیے گئے تھے تاہم آپریشنز میں غیرمنافع بخش ہونے کی وجہ سے اب یہ طیارے فضائی بیڑے سے الگ کرنا پڑے ہیں۔
اگرچہ لیز کا معاہدہ طیاروں کو واپس کرنے میں بڑی رکاوٹ تھا لیکن سربراہ پی آئی اے ارشد ملک کی ہدایات پر ادارے کی انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پیش نظر معاہدے کی ایک شق کا فائدہ اٹھایا اور مذکورہ معاہدے کو کالعدم قرار دینے میں کامیاب ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
’گلگت بلتستان سے امتیازی رویہ ختم کرکے پی آئی اے کرایوں میں کمی کا اعلان کرے‘
چین کیلئے کارگو فلائٹس، ریان ائیر نے پی آئی اے سے بوئنگ 777 طیارے کرائے پر لے لیے
اسی تناظر میں ہفتے کی صبح پہلا اے پی بی طیارہ کراچی سے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔
سربراہ پی آئی اے ارشد ملک نے کہا یہے کہ یہ فیصلہ مشکل لیکن ضروری تھا، پی آئی اے میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں اور جلد قومی ائیرلائن کے بیڑے میں مزید نئے طیارے شامل کیے جائیں گے۔
یہ بھی مدِ نظر رہے کہ پی آئی اے اس وقت اندرون ملک پروازوں کیلئے مختلف ائیرپورٹس سے اے ٹی آر-42 طیارے چلا رہی ہے۔