اسلام آباد: راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں چین کی حکومت اور کمپنیوں نے تین ارب ڈالر کی بلاقرض سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ ’اے این جی سی سی‘ کی جانب سے پانچ ارب ڈالر کی شراکتی سرمایہ کاری کی پیش کش کی گئی ہے۔
جمعرات کو وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِصدارت راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر برائے سمندری امور علی زیدی، معاون خصوصی شہباز گِل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، ڈپٹی چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میجر جنرل (ر) امیر اسلم خان، چیئرمین پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی عمران امین نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ گورنر سندھ عمران اسماعیل، مشیر وزیرِ اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، معاونِ خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی راشد عزیز، چیف سیکرٹری پنجاب اور متعلقہ اعلی افسران نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے:
وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا
راوی ریور پروجیکٹ کی حدود میں آنے والی صنعتوں، رہائشی علاقوں کا کیا بنے گا؟
پاکستان پہلی بار سب سے زیادہ سرمایہ کاری حاصل کرنے والے پانچ ممالک میں شامل
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزیرِاعظم کو چینی حکومت اور کمپنیوں کی طرف سے منصوبے میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور یہ بھی بتایا گیا کہ اس میں کسی قسم کا قرض شامل نہیں۔
اس کے علاوہ وزیرِاعظم کو بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کے کنسورشیم ’اے این جی سی سی‘ کی جانب سے پانچ ارب ڈالر کی شراکتی سرمایہ کاری کی پیش کش کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
راوی سٹی منصوبے پر پیش رفت کو مزید تیز کرنے کیلئے بورڈ کی تشکیل کر دی گئی اور منصوبے پر جنوری سے کام شروع ہو رہا ہے۔
وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ راوی سٹی منصوبہ تاریخی طور پر اپنی نوعیت کا پاکستان کا سب سے منفرد اور بڑا منصوبہ ہے جو لاہور کے بڑھتے ہوئے مسائل کا حل فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے لاہور کے شہریوں کو ناصرف صاف پانی سمیت دیگر جدید سہولیات سے آراستہ رہائشی سہولیات میسر آئیں گی بلکہ بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری سے روزگاہ کے مواقع اور مقامی و قومی معیشت خاص طور پر صنعتوں کو ترقی ملے گی۔
پاکستان آئی لینڈ ڈویلپنٹ اتھارٹی کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ماحولیاتی اور ماسٹر پلان کی سٹڈیز کا آغاز بھی جنوری سے ہونے جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ این جی اوز کے ساتھ شراکت میں جزائر سے منسلک مچھیروں کے روزگار اور سمندری حیات کے تحفظ کیلئے ایک پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے۔
وزیرِاعظم عمران خان نے بنڈل آئی لینڈ پر ہونے والی پیشرفت پر تسلی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کی کامیابی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کام کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، تعمیرات و ڈیویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا جس میں مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاونین خصوصی شہباز گل، ڈاکٹر وقار مسعود، ذوالفقار بخاری، ملک امین اسلم، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ و ڈیویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے صوبائی چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹریز نے صوبوں میں اب تک منظور ہونے والے منصوبوں کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔
چیئرمین ایف بی آر نے ہاؤسنگ منصوبوں کی رجسٹریشن کے بارے میں بتایا کہ تعمیراتی شعبے کو پہلے سے ہی صنعت کا درجہ دیا جا چکا ہے اور ٹیکس کی مد میں دیگر مراعات حاصل ہیں۔ سیکریٹری پٹرولیم نے اجلاس کو ہاؤسنگ منصوبوں کو گیس کی فراہمی کے طریقہ کار کے بارے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ہاؤسنگ منصوبوں کی انتظامی منظوری کا عمل جلد مکمل کیا جائے اور تعمیرات کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کا خاص خیال رکھا جائے۔