لاہور: پاکستان سٹیل ملز (پی ایس ایم) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نے کراچی کی لیبر کورٹ میں ملز کے ملازمین کی برطرفی کی درخواست جمع کرا دی۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ملازمین کی برطرفی کی درخواست ویسٹ پاکستان انڈسٹریز ایکٹ کے سیکشن اے 11 کے تحت دائر کی گئی۔
مذکورہ درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ سٹیل مل کو ملک کی ریڑھ کی ہڈی خیال کیا جاتا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ وباء کی صورت حال میں بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالنا ممکن ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان سٹیل ملز کے ساڑھے چار ہزار ملازمین نوکریوں سے برطرف
پاکستان سٹیل ملز ملازمین کی تعداد کم کرنے کیلئے 19 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
سربراہ پاکستان سٹیل ملز نے کہا کہ کمپنی قومی خزانے پر بوجھ بن چکی ہے لہٰذا اسے مزید چلانا ممکن نہیں۔
سی ای او نے مزید کہا کہ حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے اس لیے ملازمین کو نکالنا وقت کی ضرورت ہے۔
عدالت نے پاکستان سٹیل ملز کے وکیل کو حکم دیا کہ وہ اس حوالے سے اٹھنے والے سوالات کے بارے میں عدالت کو قائل کریں، البتہ 6 جنوری 2021ء تک درخواست کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔
دوسری جانب برطرفی کی درخواست دائر ہونے پر سٹیل ملز کے ملازمین نے عدالت کے باہر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
اس سے قبل وفاقی حکومت پاکستان سٹیل ملز کے چار ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کر چکی ہے۔