واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلے سیاہ فام ریٹائرڈ جنرل لائیڈ آسٹن کو وزیر دفاع نامزد کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے امریکی میڈیا اداروں سی این این، نیویارک ٹائمز اور پولیٹیکو کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان اور عراق میں تعینات رہنے والے افریقی نژاد امریکی ریٹائرڈ فوجی جنرل لائیڈ آسٹن کو محکمہ دفاع کی سابق انڈر سیکرٹری مشیل فلورنوئے کی جگہ موزوں ترین قرار دیا گیا ہے۔

تاہم آسٹن کو وزیر دفاع کے عہدے پر تعیناتی کے لیے سینیٹ کی منظوری درکار ہو گی جس کے بعد وہ پہلے سیاہ فام امریکی وزیر دفاع ہوں گے۔
آسٹن 31 جنوری 2013ء کو امریکی فوج کے وائس چیف آف سٹاف تعینات ہوئے۔ قبل ازیں مارچ 2003ء میں جنرل لائیڈ آسٹن تیسرے انفینٹری ڈویژن کے اسسٹنٹ ڈویژن کمانڈر تعینات ہوئے جبکہ 2003ء کے اختتام پر افغانستان میں کشیدگی کے دوران کمبائنڈ جوائنٹ ٹاسک فورس 180 کے کمانڈر بھی رہے۔
2010ء میں عراق میں امریکی فورسز کے کمانڈنگ جنرل اور 2 سال بعد مشرق وسطیٰ اور افغانستان میں امریکی محکمہ دفاع کے تمام آپریشنز کے کمانڈر تعینات ہوئے۔
جوبائیڈن کو پینٹاگون تک رسائی مل گئی
دوسری جانب نومنتخب صدر جو بائیڈن کے لیے پینٹاگون کی خفیہ اطلاعات تک رسائی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
سی این این نے وزار ت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جو بائیڈن کی انتقال اقتدار ٹیم نے پینٹاگون کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خفیہ اطلاعات تک رسائی حاصل کر لی ہے۔
علاوہ ازیں جو بائیڈن کی ٹیم کے ارکان امریکا کی وزارت دفاع کے ارکان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومنتخب صدر جوبائیڈن کے ساتھ سیکورٹی اور انٹیلی جنس اطلاعات کے تبادلے کے بارے میں بھرپور کشمکش کے بعد آخرکار نومبر کے اختتام پر انٹیلی جینس معلومات کے جزوی تبادلے کی منظوری دے دی تھی۔