لاہور: انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں اپنی فری لانسنگ سروسز آفر کرنے کے لیے پاکستان کا شمار بڑے ممالک کی فہرست میں ہوتا ہے، ایک اندازے کے مطابق آئندہ 10سالوں میں ملکی ٹیکنالوجی کی برآمدات کا حجم 1.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ہر سال پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں 20 ہزار گریجوایٹس داخل ہوتے ہیں جبکہ فری لانسنگ کی دنیا میں تین لاکھ سے زائد آئی ٹی سے وابستہ افراد اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
کراچی میں واقع ایک سکیورٹی بروکریج فرم خادم علی شاہ بخاری سکیورٹی (کسب) کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر سے متعلق آئندہ 10 سال کا منظرنامہ اور عالمی سطح پر آئی ٹی کے رجحانات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فری لانسرز میں بے پناہ صلاحیت موجودہ ہے اور ان نوجوانوں کا انگریزی میں بات کرنے کا ہنر بھارت کے لیے مسابقت کا باعث ہے، اس وقت بھارت کی مجموعی برآمدات کا 49 فیصد آئی ٹی سیکٹر پر مشتمل ہے جبکہ پاکستان کی مجموعی برآمدات کا محض چار فیصد آئی ٹی پر مبنی ہے۔
کسب کی رپورٹ کے مطابق 2019ء میں پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات 1.2 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہیں اور جاری مالی سال کے دوران آئی ٹی سروسز کی برآمدات میں 46 فیصد کا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آئندہ دس سالوں کے دوران پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات میں مزید 10 گناہ اضافہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے:
پہلی سہ ماہی میں آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں 43 فیصد اضافہ
فری لانسنگ سے پاکستان کے زرمبادلہ میں 42 فیصد اضافہ
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں پبلک مارکیٹ میں ٹیکنالوجی سٹاکس کی نمائندگی نہیں ہوتی جو مجموعی مارکیٹ کا 1.8 فیصد ہے۔
آئی ٹی کی سروسز آفر کرنے کے رجحان میں گزشتہ 10 سال کی نسبت اضافہ دیکھا گیا ہے، گزشتہ دہائی کے مقابلے میں اب ہر شعبے میں ٹیکنالوجی نے انقلاب برپا کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹس انڈیکس سے پتا چلتا ہے کہ 1997ء میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی شرح محض 1.5 فیصد تھی اور اب یہ شرح 32 فیصد تک جا پہنچی ہے، انڈیکس میں ٹاپ کی 10 کمپنیوں میں سے سات کمپنیاں ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی پائی گئیں اور ان بھی چھ ٹاپ پر ٹیکنالوجی کمپنیاں ہی ہیں۔
رپورٹ میں آئی ٹی سیکٹر میں رجحانات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بھی آئندہ دس سالوں کے دوران بڑی تبدیلی رونما ہو گی جس سے کمپنیوں کی شرح نمو کی صلاحیت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل کاروباروں کے نئے آئی پی اوز بھی دیکھنے کو ملیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی کمپنی ٹی پی ایل ٹریکرز اور سسٹمز لمیٹڈ کے آئی پی اوز کے ذریعے حصص میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔