اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں اشیاء کی فروخت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں مخصوص اشیاء جیسے تمباکو، سیمنٹ، چینی اور کھاد کی انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت الیکٹرانک مانیٹرنگ کے پانچ سالہ لائسنس کے اجراء کے لئے پری بڈنگ کانفرس کا اہتمام کیا گیا جس میں 25 شرکاء نے شرکت کی جبکہ مزید 15 افراد آن لائن شامل ہوئے، کانفرس کی صدارت ممبر آئی آر آپریشنز ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کی۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر کی کارروائی، نان ڈیوٹی پیڈ سیگریٹ کے 300 کارٹن ضبط
ایف بی آر: نان کیش بینکنگ ٹرانزیکشنز پر 54 فیصد اضافی انکم ٹیکس وصول
دو ارب کی شاہانہ شادی، ایف بی آر کا سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں سے بھی تحقیقات کا فیصلہ
پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم طارق حسین شیخ بھی کانفرس میں موجود تھے۔ ممبر آئی آر آپریشنز اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کی افادیت، خصوصیات اور پاکستان میں اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ اس نظام کے باعث انسانی عمل دخل کم سے کم ہو جائے گا، ریونیو کے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے گا اور مخصوص اشیاء کی کم فروخت کو ظاہر کرنے کا رحجان ختم ہو گا اور وقت پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی ادائیگی ممکن ہو سکے گی۔
شرکاء نے پراجیکٹ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور نظام سے مکمل آگاہی حاصل کرنے کے لئے سوالات پوچھے جن کے تسلی بخش جوابات دیئے گئے۔
ایف بی آر ٹیم نے وضاحت کی کہ بولی کی آخری تاریخ 19 دسمبر 2020ء ہے جس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی کیونکہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا اجراء 30 جون 2021ء تک کردیا جائے گا۔