لاہور: سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے چین کے ساتھ کراس بارڈر آپٹک فائبر کیبل بچھانے کیلئے 38 ارب روپے کے دوسرے مرحلے کی منظوری دے دی۔
ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیرصدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران آپٹک فائبر کے مذکورہ منصوبے کو حتمی منظوری کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کے پاس بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایک اخباری رپورٹ کے مطابق یہ آپٹک فائبر سی پیک کے خنجراب-گوادر-کراچی روٹ کے ساتھ بچھائی جائے گی تاکہ چین کے ساتھ ملک کی شمالی سرحد کے ذریعے بین الاقوامی رابطہ کاری کیلئے متبادل راستہ مہیا کیا جا سکے اور ملک کے شمالی اور جنوبی علاقوں کے مابین محفوظ اور بلاتعطل انٹرنیٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے:
سات سالوں میں سی پیک منصوبوں پر کتنے ارب ڈالر سرمایہ کاری ہوئی؟
قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے سی پیک اتھارٹی (ترمیمی) بل 2020ء منظور کر لیا
ملک کے مالیاتی قوانین کے مطابق سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی 10 ارب روپے تک لاگت کے منصوبوں کی منظوری دینے کی مجاز ہے، 10 ارب سے زائد لاگت کے منصوبوں کی تکنیکی طور پر منظوری کے بعد حتمی منظوری کیلئے ایکنک کے پاس بھجوایا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں سینٹرل ورکنگ پارتی کے اجلاس میں کووڈ-19 رسپانس اور دیگر قدرتی آفات کے خاتمے کے پروگرام کے حوالے سے ملنے والی امداد کو صوبوں کے ساتھ برابر تقسیم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
گو کہ یہ منصوبہ پہلے ہی منظور کیا جا چکا تھا لیکن مالیاتی تقسیم پر اتفاق ہونا باقی تھا، منصوبے میں وفاق کا حصہ 70 ارب روپے ہو گا جبکہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگلت بلتستان کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔