اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے، اس میں تعمیراتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے، تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔
جمعرات کو وزیراعظم کی زیر صدرات قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کا ہفتہ وار اجلاس ہوا جس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیرِاعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاونینِ خصوصی ملک امین اسلم، شہباز گل، سید ذوالفقار بخاری، وقار مسعود، وفاقی و صوبائی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکتِ کی۔
گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بینکوں نے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے ضمن میں دئیے گئے رواں سہ ماہی کے اہداف کو بڑی حد تک مکمل کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بینکوں کو اس سلسلے میں صارفین کو مزید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ سٹیٹ بینک کے سو سے زائد افسران روزانہ کی بنیاد پر مختلف بینکوں میں مسٹری شاپنگ کر رہے ہیں تاکہ صارفین کو میسر سہولیات کے بارے میں معلومات بھی اکٹھی کی جا سکیں۔
چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آٹومیشن کی کے عمل پر تیزی سے کام جاری ہے اور رواں ماہ کے آخر تک اسے مکمل کر لیا جائے گا، اس عمل کے مکمل ہونے سے عوام کو غیرضروری طور پر دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے مزید بتایا کہ نیو بلیو ایریا میں فروخت کیے گئے 12 میں سے چار کمرشل پالاٹوں کے نقشے سی ڈی اے کو موصول ہو چکے ہیں جن پر تعمیراتی کام جلد شروع ہو جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے جس میں تعمیراتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا واحد شہر ہے جو مکمل منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا لیکن اب اس شہر کا حسن خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بچانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس
قبل ازیں وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں بڑھتی ہوئے طلب کے پیش نظر یہ دونوں منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
انہوں نے دونوں منصوبوں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آگاہی مہم کے ذریعے عوام کے علم میں لایا جائے کہ ان منصوبوں کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھی ان منصوبوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنانا ہو گا۔ دونوں منصوبوں کے مختلف مراحل کو بروقت مکمل کرنے کے لئے اوقات کار کا تعین کیا جائے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس کو چینی کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے اشتراک سمیت اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی نے راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں کام کا آغاز کر دیا ہے اور منصوبے کے مختلف مراحل کو مکمل کرنے کے لیے مدتوں کا واضح تعین کر دیا گیا ہے۔