کراچی: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی ) کے صدر اسماعیل ستار نے کہا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی معاشی صورت حال میں پاکستان اور ترکی کو باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو آگے بڑھانا ہو گا۔
اپنے دورہ ترکی کے دوران صدر ای ایف پی اسماعیل ستار نے استنبول چیمبرآف کامرس (آئی سی سی) کے نائب صدر اسرافیل کورالے سے ملاقات کی اور دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر ای ایف پی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر محمود ارشد بھی موجود تھے۔
اسماعیل ستار نے ترکی کے ساتھ پاکستان کے تین سو ملین ڈالر کے تجارتی خسارے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ای ایف پی بلوچستان میں کئی قابل ذکر اداروں کی شراکت میں دنیا کا سب سے بڑا معدنی پروسیسنگ پلانٹ لگانے پر کام کر رہا ہے جو برآمدات کے لیے ویلیو ایڈڈ معدنی مصنوعات تیار کرے گا اس ضمن میں ترکی کچھ تکنیکی مہارت دے کر اور اس شعبے میں بلیو چپ کاروبار کو آگے بڑھا کر حصہ لے سکتا ہے۔
استنبول چیمبر آف کامرس کے نائب صدر اسرافیل کورالے نے اس اقدام کی تعریف کی اور پاکستان کے کان کنی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے دونوں اطراف کے تاجروں کے مابین ورچوئل اجلاس کی تجویز پیش کی۔
صدر ای ایف پی نے ایم او یوز پر دستخط کرنے کی بجائے عمل درآمد کی یادداشتوں (ایم او اے) پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ای ایف پی محض دستاویز بھرنے کی بجائے عمل درآمد پر یقین رکھتی ہے اور ماضی میں شاید ہی کسی ایم او یوپر اس کی حقیقی روح کے ساتھ عمل یقینی بنایا گیا ہو۔
ای ایف پی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر محمود ارشد نے استبول چیمبر کی قیادت سے بات چیت کے دوران حلال سروسز اور اسلامک فنانس کے شعبے میں مہارت کے تبادلے پر زور دیا جس میں پاکستان کو عالمی سطح کی مہارت حاصل ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کی تاجر برادری کے مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے پاک ترکی ایف ٹی اے کو حتمی شکل دینے میں آئی سی سی کو اپنا کردار ادا کرنے کی بھی ترغیب دی۔