اسلام آباد: پاکستان میں تعینات اٹلی کے سفیر آندریاس فیریس نے کہا ہے کہ دو طرفہ تجارت کا موجودہ حجم 1.7 ارب ڈالر سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالر سالانہ کرنے کی ضرورت ہے، تجارتی اور معاشی روابط بڑھانے کیلئے پاکستان میں اقتصادی مشن قائم کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کو انٹرویو میں اٹلی کے سفیر نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران اٹلی کو پاکستان کی برآمدات 731 ملین ڈالر تک رہیں جن میں چمڑے کی مصنوعات، چاول ، ایتھنول ، ٹیکسٹائل، کپاس، ملبوسات، اناج، خام کھالیں، مشروبات، اسپرٹ، سرکہ، پلاسٹک اور جوتے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں پاکستان نے اٹلی سے 521 ملین ڈالر کی درآمدات کیں جس میں بحری جہاز، کشتیاں، مشینری، دواسازی کی مصنوعات، ہوائی جہاز، بجلی، الیکٹرانک مصنوعات، کیمیکلز، آئرن اور سٹیل کا خام مال شامل ہے۔
آندریاس فیریس نے کہا کہ ڈیری اور لائیو سٹاک، زیتون اور زیتون کی مصنوعات ، پلاسٹک، پروسیسڈ فوڈ اور تعمیراتی سیکٹرز وہ شعبے ہیں جہاں اٹلی پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھا سکتا ہے۔
انہوں نے پاکستان اور اٹلی کے مابین ترجیحی تجارت کے معاہدے (پی ٹی اے) کے امکانات کے بارے میں کہا کہ اٹلی یورپی یونین (ای یو) میں شامل ہے اور ہم ہر جائزے میں جی ایس پی پلس کی حیثیت میں پاکستان کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔
اٹلی کے سفیر نے کہا کہ ان کے ملک میں مقیم پاکستانی کارکنوں کا مالی سال 2019-20ء میں پاکستان کی ترسیلات زر میں 2 142.9 ملین ڈالر اور 2018-19ء میں 111 ملین ڈآلر حصہ رہا۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی دو کھرب ڈالر جی ڈی پی کیساتھ دنیا کی آٹھویں بڑی معیشت ہے، تجارتی اور معاشی رابطے بڑھانے کی غرض سے پاکستان میں ایک نیا اقتصادی مشن بھی قائم کیا جائے گا جبکہ ایک ثقافتی مرکز بھی کھولنا چاہتے ہیں جس کا مقصد اطالوی کھانوں، آرٹ، مصوری اور موسیقی کو فروغ دینا ہے۔