کراچی: کراچی الیکٹرک (کے ای) آئندہ تین سالوں میں انرجی انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
کمپنی نے اپنے 110 ویں سالانہ اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کمپنی کے پورے پاور ویلیو چین میں کی جائے گی، اس سرمایہ کاری کے منصوبے میں بن قاسم پاور سٹیشن (بی کیو پی ایس-3) کا نیا منصوبہ مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ 2023ء تک 1400 میگاواٹ سے زائد کے نئے گرڈ اسٹیشنز قائم کرنا بھی شامل ہے۔
اجلاس میں شئیرہولڈرز کو کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے درپیش مسائل پر بریفنگ دی گئی، بیان کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن سے قبل 20 مارچ 2020 تک کمپنی نے نمایاں کارکردگی کے ذریعے گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.1 فیصد کی زیادہ بجلی گرڈ اسٹیشنز کو سپالئی کی جبکہ لائن لاسز اور بجلی چوری کو دو فیصد کم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:
کے الیکٹرک کے سابق سربراہ وزیراعظم کے مشیرخصوصی برائے توانائی مقرر
کے الیکٹرک نے سکوک کی پیشکش سے 25 ارب روپے حاصل کرلیے
تاہم صنعتوں یا کمرشل کنزیومرز کی جانب سے بجلی کی کھپت کم ہونے، زیادہ نقصانات کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے اور بجلی چوری کی سرگرمیوں کی نشاندہی نہ کرنے کی وجہ سے کمپنی پر منفی اثرات پڑے جو مجموعی طور پر سیلز میں نقصانات کی وجہ بنے۔
کمپنی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مذکورہ بالا وجوہات کی بنا پر اس کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا، کمپنی کو رواں سال 17.3 ارب روپے کے خالص منافع کے مقابلے میں 2.96 ارب روپے کا خالص نقصان ہوا۔