رواں سال پاکستان میں یوریا کھاد کی مجموعی کھپت کتنی رہے گی؟

1076

لاہور: مالیاتی سال 2020 میں یوریا کھاد کی کھپت 5.8 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے، جاری سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران یوریا کھاد کی کھپت بنیادی طور پر توقع سے زیادہ رہے گی۔

ٹاپ لائن سکیورٹیز لمیٹڈ کے ڈپٹی ہیڈ ریسرچ شنکر تلریجا نے کہا کہ “ہم نے 2020 کے لیے اپنی یوریا کھاد کی کھپت پر نظر ثانی کی ہے جہاں اب ہمیں کھاد کی 5.8 ملین ٹن کھپت ہونے کی توقع ہے، اس سے قبل 5.5 ملین ٹن یوریا کھاد کی کھپت کا تخمینہ لگایا گیا تھا”۔

انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ  کورونا وائرس اور ٹڈی دل کے  اثرات کی بنا پر کھاد کی رسد متاثر ہونے کی توقع تھی۔

تلریجا نے کہا کہ “ہم ملک کے کھاد کے شعبے کے لیے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی پٹیشن اور ستمبر کے تفصیلی کھاتہ جات پر نظرثانی کے ذریعے آمدنی کا اندازہ دوبارہ سے لگا رہے ہیں، مالیاتی سال 2020 کے پہلے 10 ماہ کے دوران (فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ کے علاوہ) یوریا کھاد کی متوقع کھپت 2020 سے 2022 کے دوران  5.61 فیصد رہنے کی توقع ہے”۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے جی آئی ڈی سی کی پٹیشن پر نظرثانی کو خارج کرنے کو دہراتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق تمام کھاد کی کمپنیاں اپنی ادائیگیاں 24 ماہ کی بجائے 48 ماہ کی قسطوں پر ادا کر سکتی ہیں۔

فوجی فرٹیلائزر کمپنی

تجزیہ کار شنکر تلریجا نے ایف ایف سی کی آمدن 28 فیصد بڑھنے کا تخمینہ لگایا ہے جس کی وجہ یوریا کھاد کی کھپت میں 8 فیصد اضافہ ہے جو 2.3 ملین تن سے بڑھ کر 2.5 ملین ٹن رہی۔

اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ

اس دوران، ریسرچ اینالسٹ نے 2020-2022 کے لیے اینگروفرٹیلائزر کی آمدن میں 8.61 فیصد تک نظرثانی کا اندازہ لگایا جس کی وجہ یوریا کھاد کی 2020 میں متوقع کھپت 1.7 ملین ٹن سے بڑھ کر 2 ملین ٹن ہونا، مالیاتی سال 2020 کی تیسری سہ ماہی میں 2117 ملین روپے کے یک بار ٹیکس ریورسل اور جی آئی ڈی سی کی پٹیشن پر نظرثانی کے اثرات ہیں۔

اینگروکارپوریشن 

اینگرو کی آمدن 2020-2022 کے دوران پانچ فیصد سے 28 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔ “اینگرو فرٹیلائزر کی آمدن پر نظرثانی کا تخمینہ بھی جی آئی ڈی پٹیشن اور 24 ماہ کی بجائے 48 ماہ تک کی ادائیگی کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔

اینگرو کارپوریشن کی آمدن کے تخمینہ میں اضافے کی ایک دوسری وجہ اینگروپولیمر اینڈ کیمیکلز (ای پی سی ایل)  پی وی سی ایتھائلین مارجن سے زیادہ منافع اور مالیاتی سال 2020 کے نویں ماہ کے دوران بہتری آنا ہے۔

فوجی فرٹیلائزر بن قاسم

ریسرچ اینالسٹ تلریجا نے مالیاتی سال 2020 کے لیے ایف ایف بی ایل کی آمدن کے اندازے پر نظرثانی کی، کمپنی کو فی حصص میں 1.63 روپے کے نقصان سے 1.7 روپے کی فی شئیرآمدن ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ ڈی اے پی کی کھپت (مالیاتی سال 2020 میں سالانہ 37 فیصد) کا توقع سے زیادہ رہنا اور اس کی کھپت پر بھی مارجن سے زیادہ اضافہ ہونا ہے، ایف ایف بی ایل پاور کمپنی کی توقع سے زیادہ ڈیویڈنڈ اور ٹیکس کی شرح 16 فیصد تک رہنے سے کمپنی پر مثبت اثر پڑا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here